حکومت اور اپوزیشن اپنے مک مکا کے ذریعے بننے والے الیکشن کمیشن
کو ہی حرف تنقید بنا رہے ہیں۔
قانون کی تضحیک کرنے والوں کو شفاف الیکشن کے عمل سے نکال باہر کرنا ہو گا: نوشابہ
ضیاء
لاہور: پاکستان عوامی تحریک خواتین ونگ کی مرکزی رہنما نوشابہ ضیاء نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا 30 دن کی سکروٹنی پر زور دینا پاکستان عوامی تحریک کے دباؤ کا نتیجہ ہے۔ پاکستان عوامی تحریک الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سکروٹنی کے لیے 30 دنوں کے موقف کو سراہتی ہے اور اس کی حمایت کرتے ہوئے اس پر فوری عمل درآمد کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک خواتین ونگ کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے مرکزی سیکرٹریٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پرعائشہ شبیر، شاکرہ چوہدری، گلشن ارشاد، سدرہ جبیں و دیگر خواتین بھی موجود تھیں۔
نوشابہ ضیاء نے کہا کہ ہر چند کہ پاکستان عوامی تحریک کے الیکشن کمیشن کی تشکیل پر آئینی تحفظات موجود ہیں لیکن اس کے باوجود 30 دنوں کی سکروٹنی اور ٹیکس چوروں، نادہندہ اور کرپٹ عناصر کو الیکشن سے باہر کرنے، آرٹیکل 62، 63 پر مکمل عمل درآمد کروانے کیلئے اٹھائے جانیوالے جملہ اقدامات کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن نے مک مکا کے ذریعے وجود میں آنے والے الیکشن کمیشن کو حرف تنقید بنایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بنک آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، نیب، الیکشن کمیشن آف پاکستان، نادرا، ایف آئی اے اور دیگر اداروں پر مشتمل بنائی گئی کمیٹی کے ذریعے امیدواروں کی چھان بین ضروری ہے۔ اگر آرٹیکل 62، 63 اور 218 کے نفاذ کے بغیر الیکشن ہوتے ہیں تو بے مقصد اور غیر شفاف ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی تضحیک کرنے والوں کو رعایت دینے کی بجائے شفاف الیکشن کے عمل سے نکال باہر کرنا ہو گا۔ پنجاب حکومت کی طرف سے سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے کی تشہیری مہم کی مذمت کرتے ہیں۔ پری پول رگنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک نظام انتخابات میں اصلاحات کیلئے کوشاں ہے تا کہ ملک میں حقیقی معنوں میں شفاف انتخابات کا عمل ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کا اعلان پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری17مارچ کو راولپنڈی کے جلسے میں کریں گے۔
تبصرہ