الیکشن کمیشن آف پاکستان گذشتہ الیکشن میں حصہ لینے والے تمام ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کی ڈگریوں کی تصدیق کروائے۔
ڈگریوں کی تصدیق کو آئندہ الیکشن کمیشن سے منسوب کرنا معاملہ کو سرد خانے میں ڈالنے کے مترادف ہے: ڈاکٹر رحیق عباسی
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی کے ساتھ اصل ڈگری پیش نہ کرنا دراصل حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان مک مکا کی ایک شکل ہے۔ ڈگریوں کی تصدیق کے معاملے کو آئیندہ الیکشن کمیشن سے منسوب کرنا اصل میں اس اہم ترین معاملے کو سرد خانے میں ڈالنے کے مترادف ہے اور یہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے متصادم بھی ہے۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ گذشتہ انتخابات میں 14000 سے زیادہ امیدواروں نے بی اے کی ڈگری کی بنیاد پر الیکشن میں حصہ لیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان گذشتہ الیکشن میں حصہ لینے والے تمام ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کی ڈگریوں کی تصدیق کروائے اور یہ اہم کام الیکشن شیڈول سے پہلے ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنکی ڈگریاں جعلی ثابت ہوں انکو نا اہل قرار دینا چاہیے۔ ان امور کے بعد الیکشن کمیشن یکسوئی کے ساتھ 62,63 اور دیگر امور کی سکروٹنی کیلئے کام کرسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ڈگریوں کی تصدیق کو الیکشن شیڈول تک موخر کیا گیا تو الیکشن کمیشن پھر مختصر وقت میں شاید یہ کام نہ کر سکے اور جعلی ڈگریوں والے پھر اسمبلی میں پہنچ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انتہائی حیرت کی بات ہے کہ الیکشن کمیشن چند سو ڈگریوں کی تصدیق 3 سالوں میں نہ کر سکا تو 14000 ڈگریوں کی تصدیق الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد 2 ہفتوں میں کیسے کرے گا۔
تبصرہ