الیکشن کمیشن آف پاکستان اہم ترین مطالبات سے پیچھے ہٹ رہا ہے: خرم نواز گنڈا پور

HEC کی بجائے متعلقہ یونیورسٹی اور مدرسہ سے اسناد کی تصدیق کرانا اراکین اسمبلی کی جعل سازیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا معاہدہ ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کا HECسے تصدیق کے اصولی موقف پر نہ ڈٹنا انتہائی قابل افسوس ہے: خرم نواز گنڈا پور

لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائک کی قیادت میں 6 رکنی پارلیمانی کمیشن کی چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم سے ہونے والی ملاقات میں ہونے والے مک مکا سے جعلی ڈگری والوں کو کھلی چھٹی مل گئی ہے۔ HEC کی بجائے متعلقہ یونیورسٹی اور مدرسہ سے اسناد کی تصدیق کرانا اراکین اسمبلی کی جعل سازیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا معاہدہ ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کا ڈگریوں کے حوالے سے ایسے مطالبے کو مان لینا مستقبل کی بننے والی ’’عوامی پارلیمنٹ‘‘ کے خدوخال بھی واضح کر رہا ہے۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ فخر الدین جی ابراہیم کا 6 رکنی وفد کے سامنے HEC سے تصدیق کے اصولی موقف پر نہ ڈٹنا انتہائی قابل افسوس ہے۔ جن یونیورسٹیوں نے جعلی ڈگریاں جاری کیں ہوں گی ان ہی کو تصدیق کیلئے مجاز قرار دینا کرپشن اور ظلم کی انتہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ HEC جیسے ادارے کے چیئرمین کی موجودگی میں ایسا فیصلہ اور بھی افسوسناک ہے۔ انہیں پرزور احتجاج کر کے اپنا اختلافی نوٹ ریکارڈ پر لانا چاہیے تھا۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے الیکشن کو غیر جانبدار، جاندار اور بااختیار بنانے کیلئے جو تاریخی کاوش کی وہ وقت کا اہم ترین تقاضا تھا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان جس طرح اہم ترین مطالبات سے پیچھے ہٹ رہا ہے اس سے پردے کے پیچھے ملک و قوم کے خلاف ہونے والی مکروہ سازشیں بے نقاب ہو رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن کا یہی وطیرہ رہا تو آنے والے الیکشن جھرلو ہونگے جو ملک کو تباہی کے گھڑے میں دھکیل دیں گے۔

خرم نوازگنڈا پور نے کہا کہ 17 مارچ کو لیاقت باغ میں ہونے والے تاریخی جلسہ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری ایسے حقائق سے پردہ اٹھائیں گے جو عوام کے شعور کی آنکھ کھول دیں گے۔

تبصرہ