ڈاکٹر طاہر القادری کی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سکروٹنی کیلئے 30 دنوں کے موقف کی حمایت، فوری عمل درآمد کا مطالبہ

حکومت اور اپوزیشن اپنے مک مکا کے ذریعے بننے والے الیکشن کمیشن کو ہی حرف تنقید بنا رہے ہیں
قانون کی تضحیک کرنے والوں کو شفاف الیکشن کے عمل سے نکال باہر کرنا ہو گا
آرٹیکل 62، 63 کے نفاذ اور 218 کے بغیر انتخابات بے مقصد ہونگے۔ ڈاکٹر طاہر القادری

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سکروٹنی کیلئے 30دنوں کے موقف کو سراہا اور اس کی حمایت کرتے ہوئے اس پر فوری عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہر چند کہ ہمارے الیکشن کمیشن کی تشکیل پر آئینی تحفظات موجود ہیں لیکن اس کے باوجود 30 دنوں کی سکروٹنی اور ٹیکس چوروں، نادہندہ اورکرپٹ عناصر کو الیکشن سے باہر کرنے، آرٹیکل 62، 63 پر مکمل عمل درآمد کروانے کیلئے اٹھائے جانیوالے جملہ اقدامات کی بھر پور حمایت کریں گے۔

انہوں نے حکومت اور اپوزیشن کی طر ف سے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر دبائو اور بے جا تنقید کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن اپنے مک مکا کے ذریعے بننے والے الیکشن کمیشن کو ہی حرف تنقید بنا رہے ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سٹیٹ بنک آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، نیب، الیکشن کمیشن آف پاکستان، نادرا، ایف آئی اے اور دیگر اداروں پر مشتمل بنائی گئی کمیٹی کے ذریعے امیدواروں کی چھان بین ضروری ہے۔ آرٹیکل 62,63 کے نفاذ اور 218کے بغیر انتخابات بے مقصد ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی تضحیک کرنے والوں کو شفاف الیکشن کے عمل سے نکال باہر کرنا ہو گا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا 30دن کی سکروٹنی پر زور سو فی صد درست عمل ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ لانگ مارچ (اسلام آباد ڈکلیریشن ) پر ہونے والے دستخط اور جدوجہدکی اہمیت کواب جا کے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے محسوس کیا اور اس پر مضبوط موقف اختیار کیا ہے۔

تبصرہ