15 فروری سے انقلاب مارچز کا آغاز، گوجرانوالہ تا پشاور ہر شہر "اسلام آباد" بنے گا: ڈاکٹر طاہرالقادری
عوام کے حقوق کی جنگ ڈنکے کی چوٹ پر عوام میں جا کر لڑیں گے
آئین کے آرٹیکل 62, 63 کا شعور ہر پاکستانی کو مل چکا، الیکشن 62, 63 کے مطابق ہونگے
ملک میں آئین، قانون اور جمہوریت کی حقیقی شکل لانے کیلئے عوام کو گھروں سے باہر نکلنا
ہو گا
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس
سے خطاب
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جس انقلابی جدوجہد کا آغاز 23 دسمبر اور 14 جنوری کو ہوا تھا وہ جاری رہے گی۔ اس تسلسل میں پہلے مرحلے میں ملک بھر میں انقلاب مارچ کئے جائیں گے۔ 65 سال سے بننے والی حکومتیں آئین کے آرٹیکل 3 اور 38 کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ انتخابی اصلاحات کے ساتھ آئین کے ان دو آرٹیکلز کی بحالی بھی ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہو گی۔ میرا پختہ یقین ہے کہ فوج ملک میں مارشل لاء نہیں چاہتی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض، صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام، ساجد محمود بھٹی، جواد حامد اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ 15 فروری (جمعہ) کو گوجرانوالا، 17 فروری (اتوار) کو فیصل آباد، 22 فروری (جمعہ) کو ملتان، اور 10 مارچ (اتوار) کو راولپنڈی میں انقلاب مارچ ہو نگے جن کا اختتام جلسوں کی صورت میں ہو گا۔ یاد رہے کہ پشاور اور سکھر میں انقلاب مارچ کے شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشرے کو ہر قسم کے استحصال سے پاک کرنا ہماری منزل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین، قانون اور جمہوریت کی حقیقی شکل لانے کیلئے عوام کو گھروں سے باہر نکلناہو گا۔ آئین کے آرٹیکل 62, 63 کا شعور ہر پاکستانی کو مل چکا ہے اس لئے آئندہ الیکشن 62, 63 اور آئین کے آرٹیکل 218-3 کے مطابق ہوں گے اور امیدواروں کو 30 دن کی سکروٹنی کے عمل سے بھی لازمی گزرنا ہو گا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عوام کو خون چوسنے والے طاقت ور بھیڑیوں کے خلاف بھی اٹھنا ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کسی اور رابطے کی بجائے عوام سے رابطے پر یقین رکھتا ہوں۔ میں موت تو قبول کر سکتا ہوں مگر ملک و قوم کیلئے اپنی commitment پر سمجھوتا نہیں کر سکتا۔ پاکستان عوامی تحریک کا چیلنج ہے کہ بڑا مارچ اور دھرنا کوئی اور پارٹی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عوام کے حقوق کی جنگ ڈنکے کی چوٹ پر عوام میں جا کر لڑیں گے۔ ہمارے مطالبات پر عمل نہ کیا گیا تو عمل کروانا جانتے ہیں۔
تبصرہ