اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے درست کہا آزادی اظہار کا مطلب اذیت دینا نہیں
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ نے ماڈل ٹاؤن کالج سے اکبر چوک تک ریلی نکالی
پیغمبر اسلام ﷺنے بین المذاہب روادری کے آفاقی تصور کی بنیاد رکھی
لاہور (11 نومبر 2020) مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام ماڈل ٹاؤن کالج سے اکبر چوک تک ریلی نکالی اور گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے درست کہا کہ آزادی اظہار کا مطلب دوسروں کو اذیت دینا نہیں ہے۔ ریلی میں سینکڑوں طلبہ شریک تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیغمبر اسلام ﷺ نے انسانیت کو امن اور محبت کے ساتھ رہنے اور بین المذاہب رواداری کا آفاقی تصور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنے آقا ﷺ کی شان میں کوئی گستاخی برداشت نہیں کر سکتا۔ ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا کو نسی جمہوریت اور انسانی، اخلاقی اقدار ہیں۔ اس نوع کے رویے سے انتہا پسندی اور بین المذاہب تصادم کو ہوا نہ دی جائے۔ طلباء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر سیدی مرشدی یا نبیﷺ یا نبیﷺ، غلام ہیں غلام ہیں رسول کے غلام ہیں کے نعرے درج تھے۔ طلبا نے بلند آواز میں درود پاک پڑھ کر محسن انسانیت حضور اکرم ﷺ سے اظہار محبت و عقیدت کیا۔
ریلی کی صدارت مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ چوہدری عرفان یوسف نے کی۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے طلباء رہنما شیخ فرحان عزیز، سید فراز ہاشمی، عثمان گجر، سعد مصطفوی، عمیر شبیر دیو، بلال بٹ، سردار فہد مصطفوی سمیت دیگر طلباء رہنما ؤں نے بھی ریلی میں شرکت کی۔
شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری عرفان یوسف نے کہا کہ حضور نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیغمبر امن و سلامتی اور رحمۃ للعالمین ہیں، انہوں نے انسانیت کو اخوت، محبت، اعتدال اور رواداری کی تعلیم دی۔ دنیا کے تمام مذاہب میں پیغمبران خدا کی اہانت ایک جرم اور گناہ ہے۔ چوہدری عرفان یوسف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ آزادی اظہار کا حق مشروط اور ذمہ دارانہ رویہ کا متقاضی ہے۔ آزادی اظہار کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا جائے۔
تبصرہ