طلباء کو فیسیں ادا کرنے کے لئے حکومت بلاسود قرضے دے، طلباء رہنما
کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں معطل ہیں، حکومت فیسوں میں کمی کروائے
چودھری عرفان یوسف، سہیل چیمہ، ملک اویس، حافظ محمد آبشار کی مشترکہ پریس کانفرنس
تعلیمی بجٹ 1.4 فیصد بہت کم ہے اسے جی ڈی پی کا 4 فیصد کیا جائے
لاہور (15 جون 2020ء) مختلف طلباء تنظیموں کے رہنماؤں نے لاہور پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں، ہر طبقہ فکر کے افراد معاشی اعتبار سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں لہٰذا حکومت اعلیٰ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں کمی کروائے اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لئے ایجوکیشن سپورٹ پروگرام کے تحت بلاسود قرضے دئیے جائیں تاکہ طلباء و طالبات اپنی سمسٹر فیسیں ادا کر سکیں۔
پریس کانفرنس میں چودھری عرفان یوسف مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ، سہیل چیمہ مرکزی صدر مسلم سٹوڈنٹ فیڈریشن مسلم لیگ قائداعظم، ملک اویس مرکزی سیکرٹری جنرل اہل حدیث سٹوڈنٹس فیڈریشن، حافظ محمد آبشار صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری جمعیت طلباء اسلام، حافظ فرحان عزیز صدر ایم ایس ایم سنٹرل پنجاب، محمد عمران صدر ایم ایس ایم جنوبی پنجاب، علی قریشی صدر ایم ایس ایم سندھ، سید فراز ہاشمی سوشل میڈیا ہیڈ ایم ایس ایم پاکستان شریک تھے۔
طلباء رہنماؤں نے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے لئے جی ڈی پی کا 1.4فیصد بجٹ انتہائی کم اور تعلیم کی اہمیت سے انکار کے مترادف ہے اسے 4فیصد کیا جائے، ہائر ایجوکیشن کے لئے بجٹ بھی بہت تھوڑا ہے، آن لائن ایجوکیشن کے لئے ٹیچر ٹریننگ پروگرام کا اہتمام کیا جائے، مستقبل کی ایجوکیشن میں آن لائن سسٹم کا کردار مرکزی ہو گا لہٰذا حکومت ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنائے، بلوچستان، کشمیر اور فاٹا کے ایریاز میں بھی انٹرنیٹ کی سہولیت مہیا کی جائے، آن لائن امتحانات اوپن بک سسٹم، اسائنمنٹس او رپراجیکٹس کی بنیاد پر لیے جائیں، اگلے سمسٹر میں بچوں کو شروع سے ہی آن لائن امتحانات کے طرز پر Quizez لیں تاکہ وہ اس سسٹم کے استعمال کے عادی ہو سکیں، عالمی معیار کے مطابق شرح خواندگی کے اہداف کے حصول کے لئے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی جائے، حکومت یکساں نظام تعلیم لانے کا وعدہ پورا کرے، شعبہ تعلیم کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
تبصرہ