ڈاکٹر طاہرالقادری کا طلبہ کنونشن میں ضرب علم و امن شروع کرنے
کا اعلان
انصاف نہ دینے والے حکمران کیا پھر اسلام آباد کا محاذ چاہتے ہیں؟ ڈاکٹر طاہرالقادری
25 ملین بچے سکول نہیں جاتے، حکمران قومی دولت میٹرو ٹرینوں پر اڑا رہے ہیں
سربراہ عوامی تحریک کا ایوان اقبال میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے ’’قومی طلبہ کنونشن‘‘
سے خطاب
ڈاکٹر حسن محی الدین کی خصوصی شرکت، عرفان یوسف سمیت چاروں صوبوں سے آئے طلبہ رہنماؤں
کا خطاب
لاہور (03 جنوری 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی طرف سے ایوان اقبال میں منعقدہ قومی طلبہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کی راہ میں رکاوٹ حکمران کیا پھر اسلام آباد کا محاذ چاہتے ہیں، نوجوانوں کو ہمیشہ پر امن رہنے کی تعلیم دی ورنہ سانحہ کے قاتلوں کے اب تک ٹکڑے ہو چکے ہوتے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر آرمی چیف کے دباؤ پر درج ہوئی مگر انصاف ملنا دور کی بات شہداء کے ورثاء کو ملزمان بنا دیا گیا۔ ملک سے قانونی، سیاسی، معاشی، نظریاتی دہشتگردی کے خاتمے تک مسلح دہشتگردی ختم نہیں ہو گی۔ حکمرانوں نے پنجاب کو دہشتگردی کا مرکز بنا دیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے، فوجی عدالت کے انصاف پر یقین ہے، یہ کیسا نظام ہے جس میں طاقت ور گناہ کرنے پر حج کر لیتا ہے اور قتل کر کے جج کر لیتا ہے۔ قائد اعظم نے کہا تھا طلبہ مستقبل کے معمار ہیں، کرپٹ حکمران اور ظالم نظام انہیں خود کش بمبار بنا رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جدوجہد روکی ہے نہ رکے گی، انقلاب کا یہ قافلہ منزل پر ضرور پہنچے گا۔
ایم ایس ایم کی قومی طلبہ کانفرنس میں منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈ اپور، چیف کوآرڈیننیٹر میجر (ر) محمد سعید، احمد نواز انجم نے خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس میں انجمن طلبہ اسلام، ایم ایس ایف کیو، آئی ایس ایف کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
کنونشن سے ایم ایس ایم کے مرکزی صدر رانا تجمل حسین نے خطبہ استقبالیہ دیا جبکہ ایم ایس ایم کے مرکزی صدر چودھری عرفان یوسف نے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کے نوجوان انقلاب اور ظلم کے نظام سے نجات چاہتے ہیں۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں یکساں نظام تعلیم اور دہشتگردی کے خاتمے کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔ کنونشن سے مظہر علوی، رانا تجمل حسین، سعید عالم، گلشن ارشاد، گلگت بلتستان سے عبید انقلابی، سندھ سے طاہر خان، KPK سے مصباح نور، کشمیر سے عنصر بشیر لون، بلوچستان سے اصغر علی شاہ، شمالی پنجاب سے ضیاء الرحمان، جنوبی پنجاب سے عتیق انقلابی، عاصم انقلابی نے خطاب کیا۔
سربراہ عوامی تحریک نے ایم ایس ایم کے طلبہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 ملین بچے سکول نہیں جاتے جبکہ قومی دولت میٹرو ٹرینوں پر اڑائی جا رہی ہے، فرنٹ مینوں کے ذریعے ملکی ادارے اور اثاثے پرآئیوٹائزیشن کی آڑ میں لوٹے جا رہے ہیں۔ کیا تحریک پاکستان میں حصہ لینے والے لاکھوں خاندان ان لوٹنے والوں کیلئے لُٹے تھے۔ الیکشن کمیشن سے لے کر پولیس سمیت ہر ادارہ انتخابی سیاسی دہشتگردی میں شریک ہے، ایم این اے، ایم پی اے کی ایک سیٹ پر 30، 30 کروڑ روپے خرچ ہونگے تو پڑھے لکھے اور حق ہلال کمانے اور کھانے والے سیاسی عمل کا حصہ کیسے بنیں گے؟۔
انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ضرب عضب کے بعد علم اور امن کی دو ضربوں کا اعلان کر رہا ہوں اور طلبہ و طالبات کو یہ پیغام ہے کہ وہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے افواج پاکستان کا ساتھ دیں، آپریش ضرب عضب کی کامیابی کیلئے دعا سب سے مقبول دعا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ حکمران اقتدار کیلئے تین صوبے بنوانے پربھی تیار ہوجا ئیں گے یہ پنجاب کا نام پاکستان رکھ کر اسے قبول کر لیں گے۔ وزیر اعظم کے ہر دورے پر وزیر اعلیٰ پنجاب ہی ساتھ کیوں ہوتاہے؟ یہ سرکاری دورے نہیں فیملی بزنس ٹور ہیں، انہوں نے اڑھائی سالوں میں جو کک بیکس لیں اب انہیں ٹھکانے لگاتے پھرتے ہیں۔ وزیر اعظم کہتا ہے اڑھائی سال بعد بجلی آئے گی انہیں پتہ ہے کہ اڑھائی سال بعد وہ نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن سر پر آئے تو حکمرانوں کو یوتھ پالیسی یاد آ گئی۔ میڈیا اور نوجوان حکمرانوں سے پوچھیں یوتھ پالیسی کہاں ہے؟، لودھراں میں اڑھائی ارب کا پیکج دینے والے الیکشن ہارنے کے بعد پیکج سمیت غائب ہو گئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی تقریر کے دوران طلبہ نے گو نواز گو اور گو نظام گو کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے حکومت کی ایمنسٹی سکیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومتیں بلیک منی کو روکتی ہیں جبکہ موجودہ حکمران لوٹ مار کی کمائی کو سفید کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں 114 نشستوں کے حقدار 35 فی صد نوجوان ووٹرز کو لیپ ٹاپ اور سولر لیمپ کے کھلونوں سے بہلایا جا رہا ہے۔ مفت اور لازمی تعلیم کی فراہمی کے قانون پر 5 سال گزرنے کے بعد بھی عمل نہیں ہوا جبکہ کالے دھن کو سفید کرکے معاشی دہشتگردوں کو مضبوط کرنے کا قانون لایا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر قادری نے کہا نوجوان طلبہ و طالبات کرپشن، دہشتگردی اور جہالت کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کریں، ضرب عضب کو کامیاب کرنے کیلئے ضرب قلم اور ضرب علم و امن ناگزیر ہے۔ 25 ملین بچے سکول نہیں جاتے جبکہ قومی دولت عیاشی کے منصبوں پر اڑائی جا رہی ہے۔ حکمرانوں کے ذاتی اخراجات میں ہر سال اربوں کا اضافہ ہوتا ہے جبکہ تعلیم کی ترقی کیلئے خرچ کی جانے والی رقم 2فی صد سے کم ہے۔ کمرشل منصوبے سبسڈی دے کر حکومت خود چلا رہی ہے جبکہ تعلیمی ادارے ٹھیکداروں کے حوالے کئے جا رہے ہیں۔ نا اہل حکمران اور ظالم نظام پڑھے لکھے نوجوانوں کو بندوق اٹھانے، ملک چھوڑنے یا خودکشیاں کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ 165 ارب روپے شہر لاہور کے ایک منصوبے پر خرچ ہو رہے ہیں اس شہر کی ڈیڑھ لاکھ بچیاں سکول نہیں جاتیں، نوجوانوں کے ٹیلنٹ کے دشمن حکمرانوں نے بلدیاتی الیکشن گزرنے کے بعد یوتھ پالیسی کو کوڑے دان میں پھینک دیا، کھیل، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں کو رشوت، سفارش اور سازش کی بھینٹ چڑھا کر غریب مزدور کے بچے پر ترقی اور خوشحالی کے راستے بند کر دیئے گئے۔
Dr. Tahir-ul-Qadri's Speech | #MSMStudentsConferenceSpeech of Quaid-e-Inqilab Dr. Muhammad Tahir-ul-Qadri | #MSMStudentsConference | Aiwan-e-Iqbal Lahore | 3rd January 2016►Watch on YouTube:https://www.youtube.com/watch?v=updy_0K5c2A
Posted by Minhaj-ul-Quran International [Official] on Sunday, January 3, 2016
تبصرہ