دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے اور قانون کی حکمرانی ناگزیر ہے، عرفان یوسف کا سیمینار سے خطاب
لاہور (27 فروری 2015) مصطفوی سٹوڈنٹ موومنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ امن سمینار سے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یکساں نصاب تعلیم کو قومی ایکشن پلان کا حصہ بنایا جائے کیونکہ طبقاتی نظام تعلیم اور امتیازی نصاب بھی دہشتگردی کے فروغ کی ایک بڑی وجہ ہے، نوجوانوں کی ترقی کیلئے دعوے بہت کیے جاتے ہیں مگر عملاً سول ایڈمنسٹریشن کچھ نہیں کرتی، امن سیمینار مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ماڈل ٹاؤن کالج کی تنظیم کے اشتراک سے منعقد ہوا سیمینار سے مرکزی صدر عرفان یوسف، بیدار بخت، ڈاکٹر اویس گیلانی، عمران جٹ، حمزہ سلیم، طلحہ مقبول، سجاد علی، نادر گجر، ذیشان جٹ نے خطاب کیا۔ عرفان یوسف نے کہا کہ مصطفوی انقلاب کے لیے نوجوانوں نے ہمیشہ قربانیاں دیں اور آئندہ بھی دینگے۔ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے نوجوانوں کو تعلیم اور امن کے فروغ کا پیغام اور تربیت دی یہی وجہ ہے کہ آج تک ایم ایس ایم کے طلباء کی وجہ سے کسی کالج کا نظم و نسق خراب نہیں ہوا اور نہ ہی تعلیمی سرگرمیوں میں رخنہ پڑا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو نظر انداز کرنے کا نتیجہ ہے کہ آج دہشتگردی کا ناسور پورے قومی جسم کو گھن کی طرح چاٹ رہا ہے۔ بیدار بخت نے کہا کہ میرٹ کے خلاف داخلوں سے لیکر نوکریوں تک نے پورے سماجی ڈھانچے کو تباہ و برباد کر دیا، جب کسی اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان کو میرٹ پر نوکری نہیں ملتی تو وہ انتہا پسندوں کے ہتھے چڑھ جاتا ہے مگر سماجی ٹوٹ پھوٹ کا کسی نام نہاد جمہوری حکومت نے نوٹس نہیں لیا اور اس کا نتیجہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے اور پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ عمران جٹ نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ کی جنگ فوج نے شروع کی اس لیے قوم فوج کا ساتھ دے رہی ہے۔ جمہوری حکومت بادل نخواستہ اس جنگ میں شامل ہے تاہم فوج جمہوری حکمرانوں کی درپردہ سازشوں پر نظر رکھے۔ اس سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جب تک یکساں نصاب تعلیم اور ایک جیسا تعلیمی ماحول اور سہولتیں ہر بچے کو نہیں ملیں گے امن اور مساوات قائم نہیں ہو گی۔
تبصرہ