تعلیمی اداروں میں فکری دہشت گردی کے مرتکب عناصر کے خاتمے کو یقینی بنانا ہو گا، عرفان یوسف

تعلیمی اداروں کوسکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے
طلباء تنظیمیں طلباء کا رشتہ کلاشنکوف کی بجائے قلم و کتاب سے جوڑیں
شرپسند اور قبضہ گروپوں کو تعلیمی اداروں سے بھگانے کی ضرورت ہے

لاہور (18 فروری 2015) مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر عرفان یوسف نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں فکری دہشت گردی کے مرتکب عناصر کے خاتمے کو یقینی بنانا ہو گا۔ بڑھتی ہوئی دہشت گردی طلبہ کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے جس سے طلباء کا تعلیمی کیرئر متاثر ہو رہا ہے۔ تعلیمی اداروں کی ساکھ بحال رکھنا اور سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ طلباء کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ قلم اور کتاب سے اپنا رشتہ مضبوط کریں۔ وہی اقوام ترقی کرتی ہیں جو تعلیم و تربیت کو اپنا زیور بناتی ہیں۔ تعلیم جہالت کو ختم کرتی ہے اور معاشرے میں اچھی اقدار کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ماڈل ٹاؤن میں مختلف یونیورسٹیز اور کالجز سے آئے ہوئے طلباء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

عرفان یوسف نے کہا کہ حکومت تعلیمی پروگرام کو پھلنے پھولنے کیلئے ساز گار ماحول فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ طلباء کے مسائل حل کرنے کیلئے سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن تعلیمی ماحول سے ہی پڑھے لکھے لوگ پیدا ہوسکتے ہیں، تعلیمی اداروں سے قبضہ گروپوں کے خاتمے کو یقینی بنانا ہو گا۔ تعلیمی اداروں میں ظلم و تشدد شرمناک اور قابل مذمت عمل ہے۔ پر امن تعلیمی ماحول میں ہی پڑھے لکھے لوگ تیار ہو سکتے ہیں۔ تعلیمی اداروں سے شرپسند اور قبضہ گروپوں کے خاتمہ کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ اساتذہ کے ادب کے بغیر تعلیم کا حصول نا ممکن ہے جبکہ تعلیم کی بہتری کے بغیر ملک و قوم کی ترقی نا ممکن ہے۔ طلباء تنظیمیں طلباء کا رشتہ کلاشنکوف کی بجائے قلم و کتاب سے جوڑیں۔ اساتذہ کی عزت و احترام ہر طالب علم پر فرض ہے۔ طلباء تنظیمیں تعلیمی اداروں اور اساتذہ کے تقدس کو برقرار رکھنے کیلئے رواداری اور برداشت کاما حول پیدا کریں۔

تبصرہ