کمیشن کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد وزیراعلیٰ عہدے پر نہیں رہ سکیں گے :ترجمان ڈاکٹر طاہر القادری
پولیس فائرنگ کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے فیصلے پر رانا ثناء اللہ اور ڈاکٹر توقیر نے عمل کرایا
لاہور (18 فروری 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ترجمان نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کے مرکزی ملزمان کی طرف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل کمیشن رپورٹ شائع کرنے والوں کو دھمکیاں دینا قابل مذمت اور قابل گرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد وزیراعلیٰ عہدے پر نہیں رہ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی صحافی یا سیاستدان ماڈل ٹاؤن کے دہشت گردوں کو جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کرنے کا کہتا ہے یہ اسے دھمکیاں دینا شروع ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے دہشت گردوں میں سچ سننے کا حوصلہ نہیں۔ ترجمان نے کہا کہ کامران شاہد نے درست کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن نے 14 بے گناہ شہادتوں کا ذمہ دار براہ راست پنجاب حکومت کو ٹھہرایا مگر اس رپورٹ کو چھپا لیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ 17 جون 2014 کی شام وزیراعلیٰ پنجاب نے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا ا علان کرتے ہوئے پوری قوم کے روبرو کہا تھا کہ اگر کمیشن نے میری طرف اشارہ بھی کیا تو بلا تاخیر مستعفی ہو جاؤنگا۔ جوڈیشل کمیشن نے اشارہ ہی نہیں بلکہ پورا ہاتھ ’’قاتل اعلیٰ‘‘ کے سر پر رکھ دیا۔ ماڈل ٹاؤن کے دہشت گردوں کو علم ہے کہ جس دن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سرکاری طور پر شائع ہو گئی وزیراعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ دینا پڑے گا۔
ترجمان نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے کارکنوں پر فائرنگ کرنے کا فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کیا اور اس پر عمل رانا ثناء اللہ اور ڈاکٹر توقیر نے کرایا۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا۔ حکمرانوں کا دامن صاف ہے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم کیے جانے والے اپنے ہی کمیشن کی رپورٹ کو دبا کر کیوں بیٹھے ہوئے ہیں؟دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت منصوبہ بندی کے تحت یہ تاثر پھیلارہی تھی کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی اشاعت عدالت نے رکوا رکھی ہے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے معزز ججز نے دو ٹوک انداز میں قرار دیا کہ کیا حکومت رپورٹ منظر عام پر نہ لا کر گنہگاروں کو بچانا چاہتی ہے؟ ترجمان نے کہا کہ جس طرح ڈاکٹر طاہرالقادری پر ہونے والے حملے کی رپورٹ کو گم کر دیا گیا اس طرح ڈر ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم ہونے والے کمیشن کی رپورٹ کو بھی گم کرنے کا ڈرامہ نہ رچادیا جائے۔
تبصرہ