قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ نے پاکستان کی صورت میں
اک عظیم تاریخ رقم کی ہے جو قیامت تک قائم و دائم رہے گا۔
آج پاکستان پر کڑا وقت ہے جونوجوانوں اور طلبہ سے بیدار ہونے کا متقاضی ہے
شہدائے پشاور سے اظہاریکجہتی کیلئے دو منٹ کی خاموشی اورایصال ثواب کیلئے دعا کی گئی
"کہاں ہے قائد اعظم کا پاکستان" سیمینار سے خرم نواز گنڈا پور، شعیب طاہر، عرفان یوسف
کا خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ دہشت گردی مسئلہ نمبر 1 اور اس کا حل ڈاکٹر طاہرالقادری کے اعلان کردہ 14 نکات میں ہے۔ آج قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان کو دہشت گردوں اور ان کے سر پرستوں نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کی فکر اور نظریہ پاکستان اسلامی اصولوں کے تابع تھا اور انہوں نے جس پاکستان کی تشکیل کی تھی وہاں غیر مسلموں کے حقوق کو بھی خصوصی اہمیت حاصل تھی۔ قائد کا پاکستان آج عوام کے حقوق کے تناظر میں جو تصویر پیش کر رہا ہے وہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے خواب اور جناح رحمۃ اللہ علیہ کی امیدوں سے متصادم ہے۔ وہ پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں یوم قائد اعظم کے حوالے سے منعقدہ سیمینار بعنوان "کہاں ہے قائد اعظم کا پاکستان" سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب ریاست چلانے کے جو اصول قائداعظم نے دئیے تھے انہیں طالع آزما سیاستدانوں نے اقتدار کی ہوس اور ذاتی مفادات کی خاطر فراموش کر دیا۔ ادارے کمزور اور آئین کو غیر محفوظ بنادیا گیا۔ آمرانہ رویوں کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے اور انتخابات کی رسم کو جمہوریت کا خوبصورت نام دے دیا گیاہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ قائد اعظم نے عزم و ہمت اور ولوے کے ساتھ ناممکن کو ممکن بنایا۔ قائد اعظم کے پاکستان کی تلاش کیلئے ایک بار پھر اسی عزم و ہمت اور ولولے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ملت اسلامیہ کا بنیادی مطالبہ تھا۔ آج بھی ضرورت اس امر کی ہے کہ آپس میں تفریق کے سوالات ختم کئے جائیں اور ملکی استحکام کیلئے ضروری ہے کہ اتحاد و یگانگت کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام دینی اور سیاسی طبقات کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہو کر کام کرنا ہو گا تاکہ اس فرسودہ نظام سے چھٹکارا پایا جا سکے۔
پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے صدر شعیب طاہر نے کہا کہ صاحبان اقتدار قائد کی روح کو ہر روز نیا زخم لگارہے ہیں۔ مفاد پرستانہ اپروچ نے بے حسی اور بے ضمیری کو پروان چڑھایا ہے۔ معیشت کو اس حد تک مفلوج کر دیا گیا ہے کہ غریب کا جذبہ حب الوطنی بھی چند لقموں کے حصول میں گم ہو کر رہ گیا ہے۔ کسی بھی رہنماء کو خراج تحسین اور خراج عقیدت کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس کے فرمودات پر عمل کیا جائے قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان کی صورت میں اک عظیم تاریخ رقم کی ہے جو قیامت تک قائم و دائم رہے گا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مصطفوی سٹودنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر عرفان یوسف نے کہا کہ آج پاکستان کی خود مختاری اور آزادی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پارلیمنٹ قانون سازی کی بجائے مقتدر لوگوں کے مفادات کی محافظ بن چکی ہے۔ آج پاکستان پر کڑا وقت ہے جو نوجوانوں اور طلبہ سے بیدار ہونے کا متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالب علم حصول علم اور نوجوان تعمیری رویوں کے فروغ پر محنت کریں تو وہ وقت دور نہیں جب پاکستان بحرانوں سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ سیمینار کے اختتام پر شہدائے پشاور سے اظہار یکجہتی کیلئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور ایصال ثواب کیلئے دعا کی گئی۔
تبصرہ