دہشتگردی کے جعلی مقدمات آزاد عدلیہ کا امتحان ہیں: ڈاکٹر رحیق احمد عباسی

شریف برادران اپنے تیسرے دور حکومت میں بھی ریاستی اداروں کو انتقامی سیاست کیلئے استعمال کر رہے ہیں

لاہور (15 نومبر 2014) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے جعلی مقدمات آزاد عدلیہ کا امتحان ہیں، شریف برادران پولیس کے ذریعے دہشتگردی کی عدالتوں کو جھوٹے اور گمراہ کن ثبوت دیکر فیصلوں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کر رہے ہیں جو افسوسناک اور قابل مذمت رویہ ہے، جعلی مقدمات بنانا، جھوٹے ثبوت دیکر وارنٹ حاصل کرنا اور پھر گرفتار نہ کرنے کے اعلانات کرنا عدالتوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے، معزز ججز حکومت اور پولیس کے اس گٹھ جوڑ پر نظر رکھیں اور انصاف کیلئے عدالتوں کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھنے والے عوام کی امیدوں کے دیے بجھنے نہ دیں، انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا کہ عدالتوں سے استدعا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری سمیت دیگر قائدین اور کارکنان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں درج کیے گئے جھوٹے مقدمات کو مسترد کر دیں، انہوں نے کہا کہ قائد عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں درست کہا کہ جن عدالتوں سے انصاف کی امید ہے وہ وارنٹ جاری کریں گی تو پھر ہم انصاف کیلئے کون سا دروازہ کھٹکھٹائیں؟ اور یہ کہ 14 افراد کے قتل میں ملوث بااثر ملزمان کیا پکڑے جائینگے؟

انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے وارنٹ نکلوا کر اپنے پاس اس لیے رکھ رہی ہے کہ ہم انصاف کیلئے عدالتوں کا رخ نہ کر سکیں اور ظلم کے نظام کے خلاف انقلابی جدوجہد جاری نہ رکھیں سکیں مگر حکومت کی یہ خواہش پوری نہیں ہو سکے گی، انقلاب کا یہ قافلہ منزل کی طرف رواں دواں رہے گا، انہوں نے کہا کہ شریف برادران جب بھی اقتدار میں آتے ہیں تو وہ پولیس، عدالتوں سمیت حکومت کے ماتحت اداروں کو سیاست میں ملوث کرکے ان کی کریڈیبلٹی کو نقصان پہنچاتے ہیں یہ اپنے تیسرے دور میں بھی ریاستی اداروں کو اپنی انتقامی سیاست کیلئے استعمال کر رہے ہیں اور ملک کو انتشار اور تصاوم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

تبصرہ