اوورسیز پاکستانی عوامی تحریک کو بطور سیاسی جماعت بحال کرنے کے فیصلے پر بہت خوش ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

دوسرے راؤنڈ کے انقلاب جلسے سٹیٹس کو کی حامی قوتوں کے چاروں طبق روشن کر دیں گے، کینیڈا میں وفود سے بات چیت
اوورسیز پاکستانی بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار حکمرانوں کا کڑا احتساب چاہتے ہیں، انقلاب کا سفر جاری رہے گا

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے بعد شروع ہونیوالے دوسرے راؤنڈ کے انقلاب جلسوں اور ملک گیر دھرنا تحریک سے ہر طرح کی منفی پراپیگنڈہ مہم اپنی موت آپ مر جائے گی اور استحصالی نظام کی سر پرست سٹیٹس کو کی حامی قوتوں کے چاروں طبق روشن ہو جائیں گے۔ اوورسیز پاکستانی عوامی تحریک کو بطور سیاسی جماعت بحال کرنے کے فیصلے پر بہت خوش ہیں۔ عوامی تحریک کو دنیا بھر میں مقیم محب وطن قابل پاکستانیوں سے مل کر سب سے بڑی سیاسی، جمہوری جماعت بنائیں گے جس کے پلیٹ فارم پر ہر پڑھا لکھا شہری بلا تفریق اپنا قومی سیاسی کردار ادا کر سکے گا۔ اوورسیز پاکستانی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار حکمرانوں کا کڑا احتساب چاہتے ہیں، شہداء کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے بہنے والے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔ 10 نکاتی عوامی ایجنڈے کی تکمیل تک انقلاب کا سفر جاری رہے گا۔ عوام دوست ایجنڈے کو سبو تاژ کرنے کیلئے ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلی گئی جسے عوامی تحریک کے پر عزم اور جان نثار کارکنوں نے ناکام بنا دیا اور کارکنوں نے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں جرات و بہادری کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔ قائد پاکستان عوامی تحریک نے ان خیالات کا اظہار کینیڈا میں مقیم سرکردہ پاکستانی شہریوں کے وفود سے بات چیت کے دوران کیا۔

مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری نے گذشتہ روز کینیڈا میں مصروف ترین دن گزارا اور مختلف وفود سے ملک کے سیاسی، معاشی حالات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو نااہل حکمرانوں، کرپٹ سرکاری مشینری اور فرسودہ نظام کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ ہر پاکستانی کو خواہ وہ دنیا کے کسی بھی ملک میں رہائش پذیر ہے اسے اپنا قومی سیاسی کردار ادا کرنا ہو گا اور پاکستان کی تعمیر نو کی اس جدوجہد میں حصہ لینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کے خلاف جنگ ختم نہیں شروع ہوئی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک ایسے ایسے شہروں میں جلسے اور دھرنے دے رہی ہے، ماضی میں جس کی کسی جماعت کو جرات نہ ہو سکی۔ 70 دن کے دھرنے نے حکمران جماعت کے گونگے اراکین اسمبلی کو بھی زبان دے دی اور وہ اراکین جو ان حکمرانوں سے ملاقاتوں کا وقت مانگتے تھے آج وہ انہی حکمرانوں کی کرپشن کے دستاویزی ثبوت سامنے لانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور پارلیمنٹ میں دھرنے کے خلاف تقریریں کرنے والے بھی اپنے مطالبات منوانے کیلئے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے دینے کی باتیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منفی پراپیگنڈہ مہم ہمارے کارکنوں کے حوصلے نہیں توڑ سکتی وہ پہلے سے زیادہ پر جوش اور مستعد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور حکمرانوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج اسلام آباد کے پر آشوب سفر اور دھرنے کا نتیجہ ہے ورنہ ماضی میں تو اس کی کوئی جرات بھی نہیں کر سکتا تھا۔ قائد پاکستان عوامی تحریک نے بتایا کہ 7 نومبر سے امریکا کے تنظیمی دورے کا آغاز کروں گا۔ 8 نومبر کو ڈیلاس اور 9 نومبر کو ہیوسٹن میں پاکستانی کمیونٹی کے عظیم الشان کنونشنز سے خطاب ہو گا۔ ان کنونشنز میں امریکہ میں مقیم ڈاکٹرز، انجنئیرز اور زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

تبصرہ