پاکستان عوامی تحریک ملک میں ریاست مدینہ کے دستور کا عملی نفاذ چاہتی ہے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین

واقعہ کربلا جابر اور ظالم حکمرانوں کے سامنے سر اٹھا کر کلمہ حق بلند کرنے کی تعلیم دیتا ہے
ڈاکٹر طاہر القادری حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نظام کو حقیقی روح میں نافذ کرنا چاہتے ہیں

پاکستان عوامی تحریک کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا ہے کہ PAT ملک میں ریاست مدینہ کے دستور کا عملی نفاذچاہتی ہے۔ ریاست مدینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عوامی فلاح کا جو نظام قائم کیا تھا اس کی مثل دنیا کی تاریخ میں کہیں نہیں ملتی۔ ڈاکٹر طاہر القادری عوامی، سماجی اور سیاسی انقلاب کے ذریعے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دئیے گئے نظام کو حقیقی روح میں پاکستان میں نافذ کرنا چاہتے ہیں جس میں پاکستان امت واحدہ کے لیڈر کے طور پر دنیا بھر کے مسلم ممالک کی نمائندگی کرے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ریاست مدینہ میں قیام امن اور فلاح کا ایک ایسا منصوبہ پیش کیا جس کو تمام مذاہب اور قبائل نے تسلیم کر کے امت واحد کا تصور پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا جابر اور ظالم حکمرانوں کے سامنے سر اٹھا کر کلمہ حق بلند کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام امن اور اسلامی اخوت کے فروغ کیلئے اپنا بھر پور کردار جاری رکھیں اور معاشرہ میں برداشت، رواداری کو فروغ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک علما ونگ کے زیر اہتمام مختلف مکاتب فکر کے نامور علمائے کرام کے اعلیٰ سطحی وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر تحریک منہاج القرآن فیض الرحمان درانی، ڈاکٹر ظہیر الدین اور علامہ میر آصف اکبر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ملک میں فرقہ واریت، انتہا پسندی، دہشت گردی اور لسانی و گروہی تعصبات کا خاتمہ چاہتی ہے۔ ناظم پاکستان عوامی تحریک علماء ونگ علامہ میر آصف اکبر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک علماء ونگ ڈاکٹر طاہر القادری کی زیر سر پرستی ایک ایسا فورم ہے جو پاکستان بھر کے تمام علمائے کرام کو اتحاد و وحدت کی لڑی میں پرو کر ملک میں باہمی رواداری کا ماحول قائم کر رہا ہے۔ ملک میں اتحاد و یگانگت کی دعوت تمام مکاتب فکر کے علماء تک لے کر جا رہے ہیں تا باہمی اتحاد و اتفاق کے ذریعے علماء فکر حسینی کو عام کریں اور طاغوتی نظام کے خاتمہ کیلئے متحد ہو جائیں۔

تبصرہ