پاکستان عوامی تحریک کے قائد شیڈول کے مطابق وطن واپس پہنچیں گے۔ رحیق عباسی

پرامن احتجاج کے خلاف پنجاب اسمبلی کی قرارداد آئین کے آرٹیکل 15 اور 16 کے خلاف ہے
عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس، گرفتار کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ اور پکڑ دھکڑ کی مذمت
بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس اور محرم الحرام میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا مطالبہ
معیشت کی رفتار 3 فیصد اور بیماریاں 7 فیصد سالانہ کے حساب سے بڑھ رہی ہیں۔ ممبران کونسل

پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں رحیق احمد عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے قائد شیڈول کے مطابق وطن واپس پہنچیں گے۔ ان کی واپسی پر احتجاجی جلسوں کا سلسلہ شروع ہو گا۔ پر امن احتجاج کے خلاف پنجاب اسمبلی کی قرارداد آئین کے آرٹیکل 15 اور 16 کے خلاف ہے۔ اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے اور محرم الحرام میں لوڈ شیڈنگ نہ کر نے مطالبہ کیا گیا۔ ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں پنجاب پولیس کی طرف سے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کی مذمت اور انہیں فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تفتیش شروع نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ صدر پاکستان عوامی تحریک رحیق عباسی، شیخ زاہد فیاض، خرم نواز گنڈا پور اور بشارت جسپال نے اجلاس میں شرکت کی۔

رحیق احمد عباسی نے کہا کہ حکومت اپنی غلطیوں سے سیکھنے کیلئے تیار نہیں، پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو ہراساں کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے، جسے فی الفور بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام، آئین اور جمہوریت کے خلاف کام کرنے کی وجہ سے عام آدمی کے ساتھ ساتھ حکمران جماعت کے اراکین اسمبلی بھی اکتاہٹ کا شکار ہیں اور ن لیگ کے اندر ٹوٹ پھوٹ شروع ہو گئی ہے۔ محرم الحرام کے بعد ایک مختلف سیاسی منظر نامہ ہو گا۔

خرم نواز گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گورننس پر توجہ دینے کی بجائے نان ایشوز پر توانائیاں صرف کر رہی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں جو قرارداد منظور کی گئی وہ آئین کے بر خلاف ہے۔ آئین ہر شہری کو پرامن احتجاج اور دھرنے کا حق دیتا ہے۔ اسمبلی کا فلور عوامی مفاد کی بجائے سیاسی عناد کیلئے استعمال کرنا کونسی جمہوریت ہے؟ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں معیشت کی ترقی کی رفتار 3 فیصد جبکہ بیماریوں میں اضافہ کی سالانہ شرح 7 فیصد ہے اسمبلیوں کے پاس ان ایشوز پر غور کرنے کیلئے وقت نہیں۔ اجلاس میں جعلی پولیس مقابلوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور اسے لا قانونیت کی انتہا قرار دیا گیا۔ ایگزیٹو کونسل نے اس بات کا اقرار کیا کہ پنجاب میں حکومتی سطح پر انسانی حقوق کی دھجیاں اڑ رہی ہیں، عدلیہ اس کا نوٹس لے۔

تبصرہ