ڈیل کا معاہدہ منظر عام پر لانے والے کو 5 کروڑ نقد انعام دوں گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

حکمران اقتدار کی کرسی پر بیٹھ کر انصاف کو قتل کر رہے ہیں
ووٹ اور انقلابی طاقت سے ظلم کے خلاف لڑ کر ظالمانہ نظام کو بدلیں گے
16 نومبر کو واپس آؤں گا، روانگی سے قبل پریس کانفرنس

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ڈیل کی افواہیں پھیلانے والے خدا کا خوف کریں، فریقین کی دستخط شدہ کاپی لانے والے کو 5 کروڑ نقد انعام دوں گا۔ میرا پلان لندن جانے کا تھا مجھے اطلاع ملی کہ میاں شہباز شریف بھی جا رہے ہیں تو میں نے اپنے سفر کا پلان بدل لیا تاکہ کوئی نیا لندن پلان جنم نہ لے۔ 16 نومبر کو وطن واپس آؤں گا۔ وہ گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ کے باہر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، راجہ زاہد، سہیل احمد رضا، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ و دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس موقع پر نور اللہ صدیقی کو اپنا میڈیا ایڈوائزر مقرر کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ 70 دن کے انقلابی دھرنوں کا نتیجہ ہے کہ آج نااہل حکمران اپنے ہی وزیروں کی کارکردگی اور رد و بدل کی باتیں کر رہے ہیں۔ عوام وزیر اعظم کی کارکردگی جاننا چاہتے ہیں۔ نام نہاد وزیر اعظم کی کارکردگی اور انکی حکومت کی کارکردگی یہ ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں بھی بجلی کا شارٹ فال جون جولائی والا ہے۔ اکتوبر کے مہینے میں 5 ہزار میگا واٹ کا شارٹ فال ایک نیا ریکارڈ ہے۔ محرم الحرام کے بعد لاء اینڈ آرڈر، بیرونی قرضوں، مہنگائی اور بے روزگاری کے ساتھ ساتھ 8 سو ارب کے گردشی قرضوں کے حقائق قوم کے سامنے لاؤں گا۔ ان گردشی قرضوں میں سے 5 سو ارب کی ادائیگی ہو چکی ہے جبکہ 3 سو ارب کی تیاریاں ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک اوورسیز کی تنظیم سازی کیلئے رات ساڑھے تین بجے نارتھ امریکہ کیلئے روانہ ہوں گا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اپنے دورے میں مختلف ممالک میں پاکستان عوامی تحریک کو منظم کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ اور انقلابی طاقت سے ظلم کے خلاف لڑ کر ظالمانہ نظام کو بدلیں گے۔ کرپٹ سیاست اور سیاست دانوں سے قوم کو نجات دلائیں گے۔ فیصل آباد، لاہور، ایبٹ آباد اور ہری پور ہزارہ کے تاریخی جلسوں سے حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔ شہداء ماڈل ٹاؤن کا قصاص لیں گے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر کشمیر کی آزادی کے حق میں ملین مارچ ہوا۔ برطانیہ کی حکومت نے اس مارچ کو روکنے کیلئے نہ تو 40 ہزار پولیس والے طلب کئے نہ آنسو گیس کے شیل برسائے اور نہ ہی کنٹینرز کا سہارا لیا، اسے جمہوریت اور جمہوری اقدار کہتے ہیں۔ حکومتوں کے منافقانہ طرز عمل کے باعث کشمیر کاز کو زبردست نقصان پہنچا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ بندوق کے زور پر حکومت یا ریاستی اداروں پر غلبہ کبھی بھی ہماری سیاست نہیں رہی۔ تاریخی سیاسی جلسوں نے تمام منفی پراپیگنڈوں کو رد کر دیا ہے۔ محرم الحرام کے بعد ملکی سیاست ایک نیا منظر پیش کرے گی۔ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف سیاسی فیصلے کرنے میں آزاد ہیں، دونوں جماعتوں میں خوشگوار تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تک نہ تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری عمل میں آئی اور نہ ہی شفاف تحقیقات ہوئیں۔ آج بھی وہی مطالبہ ہے کہ آزاد JIT بنا کر قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ آزاد JIT میں پنجاب پولیس کا کوئی افسر شامل نہ ہو۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور سیاسی جرگے کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ PAT کے کارکنوں کو لاہور، بورے والا، لالیاں اور دیگر شہروں سے گرفتار کیا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت PAT کے کارکنوں کی گرفتاریاں کر کے اگر کوئی نیا جنگ کا محاذ کھولنا چاہتی ہے تو ہم اس کیلئے بھی تیار ہیں۔ حکمران اقتدار کی کرسی پر بیٹھ کر انصاف کو قتل کر رہے ہیں۔ دھرنے میں میری 60 دنوں کی گفتگو نے حکمرانوں کی کرپشن کے پول کھول دیے ہیں۔ عوام میں انقلابی شعور بیدار ہو چکا ہے جس سے حکمران شدید بوکھلا چکے ہیں۔

تبصرہ