امریکا، یورپ، ساؤتھ افریقہ، آسٹریلیا میں تنظیموں کو فعال کیا جائے گا۔ عوامی تحریک کا پوری دنیا میں مضبوط تنظیمی ڈھانچہ ہے۔
گجرات کے جلسے میں عمران خان کی طرف سے تعریفی کلمات پر شکریہ
حسن ابدال میں ہزاروں شہریوں کا شاندار استقبال
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹرطاہرالقادری نے اعلان کیا ہے کہ امریکا، یورپ، ساؤتھ افریقہ اور آسٹریلیا میں پاکستان عوامی تحریک کی تنظیموں کوفعال بنایا جائے گا۔ پاکستان عوامی تحریک واحد سیاسی جماعت ہے جسکا پوری دنیا میں مضبوط تنظیمی ڈھانچہ موجود ہے جسے فعال بنایا جائے گا۔ گذشتہ روز انہوں نے ہری پور کے کامیاب دھرنے کے بعد حسن ابدال پہنچنے پر اپنے شاندار عوامی استقبال پر حسن ابدال کی عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کے ہر شہر کے عوام کی طرح حسن ابدال کے عوام کی آنکھوں میں بھی انقلاب کی روشنی دیکھ رہا ہوں۔ بہت جلد حسن ابدال میں انقلاب جلسے کی تاریخ دوں گا اور یہاں پر تاریخی جلسہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ظالم اور فرسودہ نظام کو بدلنے کیلئے خیبر تا کراچی عوام متحد ہو چکے ہیں۔ اس بیداری کا کریڈٹ اسلام آباد کے تاریخی دھرنے کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام عوامی تحریک کا ساتھ دیں اسکی ممبر شپ لیں اور انقلاب قافلے میں شامل ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پڑھے لکھے عوام کو VIP کلچر سے پاک سیاسی جماعت کا تحفہ دوں گا کہ جس کے پلیٹ فارم پر ہر پڑھا لکھا شہری باوقار طریقے سے اپنا قومی سیاسی کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب کارکنوں کے ساتھ قیادت کی طرف سے بھی قربانیاں دینے کی روایت رکھ دی ہے اب کوئی لیڈرشیشے کے محل میں بیٹھ کر اشاروں پر اقتدار کا کھیل نہیں کھیل سکے گا اور اپنے کارکنوں کو اپنی خواہشات کا ایندھن نہیں بنا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ 70دن سے اپنے عوام اور کارکنوں کے ساتھ ہوں اور ساتھ رہوں گا۔ گجرات کے جلسہ میں تاریخی کلمات پر عمران خان کا شکر گزار ہوں۔ انشا اللہ تعالیٰ ملک کو بحرانوں سے نکالنے اور عوام کو اقتدار میں حصے دار بنانے کے حوالے سے آئینی و قانونی جدوجہد کامیاب ہو گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا قافلہ جب ہری پور سے حسن ابدال پہنچا تو ہزاروں عوام سڑک کے اطراف جمع ہو گئے اور انہوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے اور انقلاب کے حق میں فلک شگاف نعرے لگا کر ڈاکٹر طاہرالقادری اور عوامی تحریک کے مرکزی رہنماؤں کا استقبال کیا۔ اس موقع پر مرکزی صدر رحیق احمد عباسی، عین الحق، عبد الحفیظ چوہدری، امیر اعوان، غلام ربانی تیمور بھی موجودتھے۔
تبصرہ