دھرنے کے مثبت نتائج سامنے آئے، عوام ظالمانہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہیں
پاکستان عوامی تحریک کو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بنائیں گے
سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ایک ہی موقف ہے خون کا بدلہ خون اور دیت نہیں قصاص
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایبٹ آباد کے جلسہ اور ہری پور کے دھرنے کے بعد واپس لاہور پہنچنے پر الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا کے نمائیندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئیندہ دو ماہ شہر شہر جلسوں اور دھرنوں کے شیڈول کا اعلان کر چکا ہوں۔ بیرون ملک جانے کی خبریں جھوٹ اور ڈس انفارمیشن ہیں۔ انہوں نے حکومت سے ڈل کی خبروں کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ایک ہی موقف ہے خون کا بدلہ خون اور دیت نہیں قصاص۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے اب کسی سطح پر کوئی مذکرات نہیں ہورہے اس ضمن میں مکمل ڈیڈ لاک ہے۔ حکومت ہمارے مطالبہ پر JIT کی تشکیل پر آمادہ نہیں اور ہمیں حکومتی JIT منظور نہیں۔ بالاخر حکومت کو ہمارے اصولی موقف کے آگے جھکنا پڑے گا۔
انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دھرنا ختم کرنے کا تاثر گمراہ کن ہے اسکا دائرہ حکمت عملی کے تحت ملک بھر میں پھیلا دیا۔ پی ٹی آئی سے کوئی اختلاف نہیں ہم آزادانہ فیصلے کر رہے ہیں۔ آئیندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے راتوں رات فیصلہ نہیں ہوا بلکہ اس حوالے سے عید الضحیٰ سے قبل اتحادیوں سے مشاورت جاری تھی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ پاکستان عوامی تحریک کو سیاسی جماعت میں تبدیل کرنے کا اعلان کر چکا ہوں اب اسے ہر ملک میں ری آرگنائز کیا جائے گا۔ ری آرگنائزیشن کیلئے ہر ملک میں جاؤں گا مگر میرا جانا واپس آنے کیلئے ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بنائیں گے اسے گراس روٹ پر عوام کی منظم اور متحرک سیاسی قوت بنائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپنے اس مطالبے پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ قومی حکومت تشکیل دی جائے، احتساب اور اصلاحات کے بعد عام انتخابات کروائے جائیں، 2013 ء کے انتخابات کی کوئی قانونی، سیاسی، اخلاقی حیثیت نہیں رہی۔ الیکشن کمیشن بھی اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا بدلہ لینے اور اپنے تمام مطالبات منوانے کیلئے دباؤ برقرار رکھیں گے اور اپنی حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے دھرنے کے مثبت نتائج سامنے آئے۔ عوام میں بیداری کی لہر ہے اور وہ ظالمانہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہیں۔ جہاں جاتا ہوں ہزاروں، لاکھوں کی تعداد عوام استقبال کیلئے موجود ہوتے ہیں۔ فیصل آباد، لاہور کے بعد ایبٹ آباد کے عظیم الشان انقلاب جلسے اسکا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میری قیام گاہ ہے۔ محرم الحرام کے بعد 23نومبر کو بھکر 5دسمبر کو سرگودھا، 14دسمبر کو مانسہرہ اور 25دسمبر کو کراچی میں تاریخ ساز انقلاب جلسے منعقد ہوں گے۔ ہر ضلع میں ایک دن جلسہ اور ایک دن دھرنا ہو گا۔ میرے اس سیاسی شیڈول کے بعد باہر جانے کی خبروں پر دیہان نہیں دینا چاہیے۔
تبصرہ