پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کا مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کا لاہور میں انقلاب جلسہ 23 مارچ 1940  کی یادوں کو تازہ کرے گا، 70 ہزار کرسیاں لگائی جائینگی پورا پنڈال جلسہ گاہ ہو گا، 100 انتظامی کمیٹیاں اور 2 ہزار رضا کار انتظامات میں حصہ لے رہے ہیں۔ جب تک شہباز شریف وزیراعلیٰ ہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تفتیش شروع ہو گی اور نہ ہی ذمہ دار انصاف کے کٹہرے میں کھڑے ہونگے۔ حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے ہر سیشن میں پنجاب سے باہر کے افسران پر مشتمل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کا وعدہ کیا اور باہر آ کر مکر گئے جس سے ہمارے موقف کی تائید ہوتی ہے کہ موجودہ حکمرانوں کے برسراقتدار رہتے ہوئے انصاف نہیں ملے گا۔ دھرنے سے ملکی امور سے لا تعلق عوام کو شعور ملا، جو اراکین اسمبلی وزیراعلیٰ سے ہاتھ ملانے کیلئے کئی ماہ ملاقات کا انتظار کرتے تھے آج انہیں ترقیاتی فنڈز مل رہے ہیں۔ قائد تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کا فیصلہ آباد ڈویژن میں ہر جگہ تاریخ ساز استقبال ہوا اور عوام کی طرف سے انہیں زبردست پذیرائی حاصل ہوئی حالانکہ ان کے یہ دورے پلان شدہ نہیں تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے مرکز ی سیکرٹریٹ میں 19 اکتوبر کے جلسے کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے دیگر مرکزی قائدین شیخ زاہد فیاض، ساجد بھٹی، جواد حامد، ہما وحید، عبد الحفیظ چودھری، عین الحق بغدادی بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون سے بے وفائی نہیں کرے گی اس کے ذمہ داروں کو بلآخر کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر حملہ کے حوالے سے الزام تراشی ایک بار پھر مسترد کرتے ہیں، اس حملہ کے ماسٹر مائنڈ پرویز رشید، ماروی میمن اور ایم ڈی پی ٹی وی ہیں جنہوں نے ڈیلی ویجز ملازمین کے ذریعے یہ ڈرامہ رچایا، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران سراپا  کرپشن میں ملوث ہیں، نندی پور پاور پراجیکٹ اس کرپشن کی ایک زندہ مثال ہے، ستمبر کے مہینے میں ایل پی جی کی فروخت کی مد میں حکومتی سرپرستی رکھنے والے مافیا نے عوام کی جیبوں پر 10 ارب روپے کا ڈاکہ ڈالا اور حکومت خاموش رہی، 100 روپے کلو والی ایل پی جی 180 روپے میں بیچی گئی اور اب نوٹس لینے کے ڈرامے کیے جا رہے ہیں، اسی طرح بجلی کے بلوں کی مد میں صارفین سے لوٹے گئے اربوں روپے وزیراعظم کے وعدے کے باوجود رواں ماہ آنے والے بلوں میں صارفین کو واپس نہیں کیے گئے اور نہ ہی اس حوالے سے قائم کی جانیوالی کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومتیں عوام کے مفادات کا تحفظ کرتی ہیں لوٹتی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا اسلام آباد میں قائم رہے گا اسے شفٹ کرنے کی باتیں افواہیں ہیں، تحریک انصاف کے ساتھ بہترین انڈر سٹینڈنگ موجود ہے، انہوں نے کہا کہ فی الحال جلسہ لاہور کے حوالے سے انتظامیہ تعاون کر رہی ہے اور یہ تعاون ان کے مفاد میں ہے، رکاوٹوں کا نقصان حکومت کو اٹھانا پڑے گا، ہم امید رکھتے ہیں جلسہ گاہ میں سٹریٹ لائٹس کو روشن رکھا جائیگا، سکیورٹی گیٹس فراہم کیے جائینگے کیونکہ پرامن سیاسی اجتماع اور عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں  کہا کہ حکومت آرڈیننس پر آرڈیننس جاری کر رہی ہے کیا پارلیمنٹ کا کام صرف پرامن احتجاج کرنے والے کو خانہ بدوش کہنا رہ گیا ہے، انہوں نے کہا کہ جلسہ کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے، خواتین کے لیے علیحدہ انتظام ہو گا۔ تاجروں، کسانوں، وکلاء، ڈاکٹرز اور سماجی تنظیموں سمیت تمام طبقات کو جلسہ میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔

تبصرہ