مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل کے بہیمانہ ریاستی ظلم و تشدد اور دہشت گردی پر UNO کا کردار شرمناک ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

UNO کی 225 قراردادوں کے باوجود اسرائیل فلسطین ایشو حل نہ ہونا اقوام متحدہ کے کردار پر سوالیہ نشان ہے
اقوام متحدہ کے چارٹر 38 کے تحت فوری طور پر امن کے قیام کیلئے فوجی دستے بھیجے جائیں
امریکہ میں کتوں، بلیوں کے مرنے پر قانون حرکت میں آ جاتا، اسے فلسطین کے خون میں نہائے ہوئے بچے اور بوڑھے اور عورتیں نظر نہیں آتیں
نیشنل ایڈوائزری کونسل کے تحت 50 سے زائد سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کی کانفرنس سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل کے بے حد و حساب مظالم پر UNO کا کردار شرمناک ہے۔ اقوام متحدہ کی 225 قراردادوں کے باوجود اسرائیل فلسطین مسئلہ کا حل نہ ہونا UNO کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔ اقوام متحدہ پر اقوام عالم کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے اور یہ لیگ آف نیشن کی طرح اپنے خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ UNO کے چارٹر کی شق 38 کے تحت فوری طور پر امن کے قیام کیلئے فوجی دستے فلسطین بھجوائے جائیں کیونکہ اس سے پہلے بھی 55ملکوں میں اس مشن کے قیام کیلئے یونائیٹڈ نیشن کے امن فوجی دستے بھجوائے گئے ہیں اور اسکے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے نیشنل ایڈوائری کونسل کے تحت 50 سے زائد سیاسی، سماجی، مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں سے مرکزی سیکرٹریٹ میں دوران خطاب کہی۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ مظلوم، نہتے فلسطینی بچوں، عورتوں، جوانوں اور بوڑھوں کو جس طرح بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے۔ جس درندگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور جس بے دردی سے ریاستی بربریت، جبر و ظلم سے جس طرح نہتے معصوم بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو شہید کیا جا رہا ہے اس پر UNO کے شرمناک کردار اور خاموشی پر عالمی برادری کو سراپا احتجاج بن جانا چاہیے۔ صرف 2013 میں 21 قراردادیں اسرائیل کے خلاف پیش ہوئیں مگر افسوس کہ ان پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں میں غیرت نام کی کوئی شے نہیں ہے۔ انہوں نے اتنے بڑے عالمی سانحہ پر اپنا کردار کیوں ادا نہیں کیا اور عالمی سطح پر آواز بلند کیوں نہیں کی ؟انہوں نے بارک اوباما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں کتوں، بلیوں کے مرنے پر قانون حرکت میں آ جاتا ہے۔ امریکہ کو اسرائیل کے بچوں، بوڑھوں اور عورتوں پر کئے جانیوالے مظالم، ہیومن رائٹس، چلڈرن رائٹس اور ویمن رائٹس کیوں نظر نہیں آ رہے ؟ نیشنل ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین پروفیسر طاہر زنجانی، وائس چیئرمین ڈاکٹر احسن محمود، سیکرٹری جنرل زاہد بخاری، سابق ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی اور کونسل سندھ کی صدر راحیلہ ٹوانہ، ڈاکٹر محمد علی، کرنل اختر شاہ، فیروز گیلانی، رانا غفور، مہدی الحسن، صلاح الدین، محمد نوید خان، فیروز گیلانی، پنڈت بھگت لال، پرویز مسیح، افراہیم بھٹی اور دیگر نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔

تبصرہ