سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون کا بدلہ خون لیں گے۔ انقلاب کے خلاف سازشیں ناکام بناتے ہوئے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ظالم حکمرانوں نے پاکستان کو بھی فلسطین اور کشمیر بنا دیا۔ مال روڈ لاہور پر پاکستان عوامی تحریک کی احتجاجی ریلی میں مسلم لیگ (ق)، پاکستان تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل، ایم کیو ایم ، آل پاکستان مسلم لیگ اور عوامی مسلم لیگ کے قائدین نے اپنے کارکنوں کے ہمراہ شرکت کی۔ گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ایک ماہ مکمل ہونے پر قاتلوں کے خلاف FIR درج نہ ہونے پر ملک گیر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق عباسی نے سیاسی و مذہبی جماعتوں کی ریلی میں شرکت پر انکا شکریہ ادا کیا اور لاہور مال روڈ پر ہونے والی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قاتل حکمران سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہمارے خلاف ہی سازشیں کر رہے ہیں۔ یہ انکی بھول ہے کہ وہ اپنے عبرت ناک انجام سے اس طرح کے حربوں سے بچ سکیں۔ کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ قارون، فرعون، شداد اور یزید بھی اپنے وقت کے ظالم اور بڑے مکار حکمران تھے۔ لیکن ان کا انجام بھی دنیا نے دیکھا ہے۔
میاں محمود الرشید نے کہا کہ قاتل یہ سمجھ رہے ہیں کہ وقت کے ساتھ سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بلایا جا سکتا ہے تو یہ انکی بھول ہے۔ جب تک اصل قاتلوں کو کیفرکردار تک نہ پہنچایا گیا یہ معاملہ ٹھنڈا نہیں ہو سکتا۔
چودھری ظہیر الدین نے کہا کہ لاشوں کی سیاست موجودہ ظالم حکمرانوں نے کی ہے اور پاکستان عوامی تحریک کے پرامن اور نہتے کارکنوں پر خون کی ہولی کھیل کر اپنی سفاکی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ایم کیو ایم کے عامر بلوچ نے کہا کہ قاتل حکمرانوں نے فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کا تحفظ کرنے کی بجائے سانحہ ماڈل ٹاؤن برپا کر کے پاکستان کو فلسطین اور کشمیر بنا دیا۔
شرکاء ریلی نے خادم اعلیٰ، قاتل اعلیٰ اور ظالم اعلیٰ کے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ شہداء کے ورثاء نے بینرز پر لکھا ہوا تھا کہ پیسے نہیں قصاص چاہیے۔ شہیدوں کے خون کی قیمت نہیں انصاف چاہیے۔ ریلی میں ہزاروں مرد و خواتین اور بزرگوں اور بچوں نے شرکت کی۔
تبصرہ