حکمران میسولینی کا نظام حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر رحیق عباسی

حکومت تحفظ پاکستان کے بل کو غلط استعمال کر رہی ہے

پاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے تحفظ پاکستان بل کی آڑ میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کو کچلنے اور گرفتار کر کے ان پر دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات بنانے کا پلان بنایا ہے تا کہ انقلاب کا راستہ روکا جا سکے۔ اسکا واضح ثبوت یہ ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے پرامن اور نہتے کارکنوں پر فائرنگ کر کے 14 افراد کو شہید اور 100 سے زائد کو زخمی کر کے FIR بھی عوامی تحریک کے کارکنوں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کاٹ چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کے کارکنان کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رفیق نجم، قاضی فیض الاسلام، جواد حامد، حنیف مصطفوی، افتخار شاہ بخاری، ساجد محمود بھٹی و دیگر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کو حکومت سیاسی مخالفین کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے۔ حکمران اس قانون کے لبادے میں عوامی تحریک کے کارکنوں کو انتقام کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کی آڑ میں 15 گریڈ کے افسر کو عام شہری کو بھی گولی کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے، اس سے قتل عام شروع ہو جائے گا اور بغیر کسی جرم یا وارنٹ کے عام شہری کو شک کی بنیاد پر 60 دن زیر حراست رکھنے کا قانون آئین سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی چال کو دیگر پارلیمنٹ کی جماعتیں سمجھ نہیں سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے انقلاب کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔ ظلم و جبر اور استبداد پر مبنی نظام حکومت کو بالاخر بہت جلد زمین بوس ہو جانا ہے۔

تبصرہ