انقلاب عوام کا مقدر سنوارنے کیلئے ہے نہ کہ انتخابی اصلاحات اور الیکشن کمیشن کی تبدیلی کیلئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم ٹربیونل عدل و انصاف اور شہداء کے خون سے مذاق ہے
شریف برادران کی دولت نے انتخابی نظام کو اپنے پنجوں میں جکڑ رکھا ہے
غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دہشت گردی اورعراق میں مسلح خلافت کی مذمت کرتے ہیں

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم ٹربیونل عدل و انصاف اور شہداء کے خون سے مذاق ہے۔ شہداء کے خون سے نہ تو بے وفائی ہو گی اور نہ ہی انقلاب موخر ہو گا۔ انقلاب 20 کروڑ عوام کا مقدر سنوارنے کیلئے ہے نہ کہ انتخابی اصلاحات اور الیکشن کمیشن کی تبدیلی کیلئے۔ غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دہشت گردی اورعراق میں مسلح خلافت کی مذمت کرتے ہیں۔ شریف برادران کی دولت نے انتخابی نظام کو اپنے پنجوں میں جکڑ رکھا ہے۔ آئین پاکستان کے مطابق عوام اقتدار کے حقیقی مالک و اختیار رکھتے ہیں۔ ظلم، کرپشن، نا انصافی اور بے روزگاری کی انتہا سے نا اہل حکمران اپنا حق حکمرانی کھو چکے ہیں۔ انقلاب کے بعد کڑا احتساب ہو گا۔ کرپٹ عناصر کا خاتمہ کر کے پڑھے لکھے اور ایماندار نوجوانوں کو تعینات کیا جائے گا۔ میڈیا ورکرز مجاہدین انقلاب ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں گذشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم ٹربیونل پر عدم اعتماد کرتے ہوئے کہا کہ یہ یکطرفہ، بے مقصد اور فراڈ پر مبنی ٹربیونل ہے۔ جس کو APC میں موجود 50 سیاسی و مذہبی جماعتوں نے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس قاتل مدعی بن بیٹھی ہے۔ من گھڑت شہادتیں اور جھوٹے ثبوت پیش کر کے عدل و انصاف اور شہداء کے خون سے مذاق کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹربیونل کے جج کو چاہیے تھا کہ اس قتل عام کی منصوبہ بندی اور حکم دینے والے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو استعفیٰ دینے اور مظلوموں کی مدعیت میں FIR درج کرنے کا حکم دیتا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 14گھنٹے الیکٹرنک میڈیا نے سانحہ میں پولیس کی گولیاں چلتی براہ راست دکھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون ریکارڈ کی طلبی پر ٹربیونل کے رجسٹرار جواد الحسن کوہٹا دیا گیا ہے اور اس ٹربیونل کو سانحہ میں ملوث عناصر اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کا کوئی اختیار نہیں دیا گیا اوراس قتل عام میں ملوث چین آف کمانڈ، چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، آئی جی پولیس، ڈی آئی جی آپریشنز، ایس پی ماڈل ٹاؤن اور SHOs میں سے کسی کوانکے عہدوں سے تا حال ہٹایا نہیں گیا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران کی دولت نے انتخابی نظام کو اپنے پنجوں میں اس قدر جکڑ رکھا ہے کہ وہ آنے والے پانچ الیکشن بھی خرید سکتے ہیں۔ انتخابی اصلاحات اب پیچ ورک کی حیثیت سے زیادہ کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران عوام کی عزت، جان اورمال کی حفاظت کرنے میں بری طرح ناکام اور اپنا حق حکمرانی کھو چکے ہیں۔ حکمرانوں نے عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کی بجائے اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ اور گینگ ریپ کے جرائم پیشہ افراد کے رحم و کرم عوام کو چھوڑ دیا۔ بے روزگاری ختم کرنے میں حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کئے۔ لاکھوں تعلیم یافتہ نوجوان، روزگار کیلئے دھکے کھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرض سکیم کے اربوں روپے کی تقسیم کیلئے پورے ملک میں کوئی قابل اور اہل نہ ملا اور اس سکیم کی سربراہی بھی اپنے گھر میں رکھ دی۔ آئین پاکستان کے مطابق اقتدار کے حقیقی مالک و اختیار عوام پاکستان کے پاس ہے جو انہوں نے امانت کے طور پر حکمرانوں کو دیاہوا ہے جس کو وہ ان نا اہل حکمرانوں سے انقلاب کی صورت میں جلد واپس لے لیں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب کیلئے بھر پور مشاورت جاری ہے روزانہ کی بنیاد پر ڈویثرنل اور ضلع سے پانچ سے سات ہزار عہدیداران سے مشاورت ہو رہی ہے۔

تبصرہ