اب نیا معاہدہ عمرانی ہو گا جو انقلاب کے بعد عوام کو اقتدار منتقل کر ے گا
حکمرانوں پر آئین کو معطل کرنے کے جرم میں غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے
سب کو معلوم ہے کہ FIR کس کے حکم پر نہیں درج ہو رہی
شہباز شریف کے اقتدار میں ہوتے ہوئے کوئی عدل نہیں ہو سکتا
نوجوانوں کو انقلاب کے بعد کلیدی عہدوں پر بٹھا دوں گا
شہادت کو اتنا ہی آسان سمجھتا ہوں جس طرح ایک گھونٹ پانی پینا ہے
ڈاکٹر طاہرالقادری کا PAT لاہور کے 2500 عہدیداران سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہاہے کہ انقلاب آئینی، جمہوری اور پر امن ہو گا۔ انقلاب کے بعد آئین کے دیباچہ اور پہلے 40 آرٹیکل کا نفاذ ہو گا۔ انقلاب کے بعد احتساب ہو گا جو لوگ ہمارے انقلاب کو خلاف آئین کہتے ہیں ان کی اپنی زندگیاں آئین کے مطابق نہیں گزر رہیں۔ آئین کے دیباچہ اور آرٹیکل5 میں درج ہے کہ اقتدار عوام پاکستان کا حق ہے۔ عوام اس اقتدار کو بطور امانت حکمرانوں کو منتقل کرتے ہیں۔ حکمرانوں نے اس مقدس امانت میں مسلسل بد ترین خیانت کی ہے اس لئے معاہدہ عمرانی عملاً ٹوٹ چکا ہے۔ اب نیا معاہدہ عمرانی ہو گا جوانقلاب کے بعد عوام کو اقتدار منتقل کر ے گا۔ حکمران اقتدار کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کر رہے ہیں اور حکمرانی کا آئینی، قانونی، اخلاقی اور جمہوری حق کھو چکے ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 6 میں درج ہے کہ جو آئین کو منسوخ یا معطل کرے گا وہ غداری کا مرتکب ہو گا۔ حکمرانوں پر آئین کو معطل کرنے کے جرم میں غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے۔ یوم انقلاب کیلئے پورے ملک کے یوسی سطح کے عہدیداران سے مشاورت روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ شہادت کو اتنا ہی آسان سمجھتا ہوں جس طرح ایک گھونٹ پانی پینا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک لاہور کے یوسی سطح کے 2500 عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قاتلوں کی ایف آئی آر درج ہو چکی جبکہ مقتولین کی ایف آئی آر آج تک درج نہیں ہوئی، سب کو معلوم ہے کہ FIR کس کے حکم پر نہیں درج ہو رہی۔ شہباز شریف کے اقتدار میں ہوتے ہوئے کوئی عدل نہیں ہو سکتا، ہم ٹربیونل کو مسترد کر چکے ہیں۔ انقلاب کے بعد جب عدالتیں آزاد ہونگی تب انصاف ہو گا، اس وقت ظالم کٹہرے میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان انقلاب کا ہر اول دستہ ہیں۔ انقلاب نوجوان لائیں گے اور نوجوانوں کو انقلاب کے بعد کلیدی عہدوں پر بٹھا دوں گا تا کہ وہ قوم کی خدمت کریں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں نے ڈرنا ہوتا تو وطن واپس نہ آتامیں جان دینے سے نہیں گھبراتا ہوں، زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے میں اس عظیم کاز کیلئے شہید ہو جاؤں گا۔ نوجوان نسل کے روشن مستقبل کیلئے آخری سانس تک لڑوں گا، بیٹیوں کے سروں پر دوپٹہ دوں گا مجھے موت سے کوئی ڈر نہیں۔ میں وطن عزیز میں انصاف کی بحالی اور عوام کی خوشحالی تک لڑوں گا۔
تبصرہ