انقلاب کے ذریعے نیا معاہدہ عمرانی ہو گا اور اختیارات کی نچلی سطح تک تقسیم ہو گی
آئین کا دیباچہ اورپہلے 40 آرٹیکلز کا حقیقی روح کے ساتھ نفاذ ہی میرا انقلاب ہے
انقلاب کے بعد کے پاکستان میں انتہا پسندی، شدت پسندی اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہ ہو گی
’’ ملک انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے‘‘ کا فقرہ بولنے والے سیاسی قائدین ہی اسکے ذمہ دار ہیں
کرپشن کا خاتمہ کرکے دم لیں گے چاہے اسکی کوئی بھی قیمت ادا کرنا پڑے
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ہمارا انقلاب پر امن آئینی اور جمہوری ہو گا۔ انقلاب کے ذریعے نیا معاہدہ عمرانی ہو گا اور اختیارات کی نچلی سطح تک تقسیم ہو گی۔ ہمارا انقلاب مشروط نہیں قطعی ہو گا۔ جس کے بعد کڑا احتساب کیا جائے گا۔ آئین کے دیباچہ اور اس کے پہلے 40 آرٹیکلز کا حقیقی روح کے ساتھ نفاذ ہی میرا انقلاب ہے۔ پہلے 40 آرٹیکلز عوام کے حقوق کو ڈیل کرتے ہیں جبکہ آئین کے بقیہ 240 آرٹیکلز کاروبار سلطنت چلانے سے متعلق ہیں۔ عوام کے ساتھ 67 سالوں سے ظلم و بربریت کا کھیل کھیلا جا رہا ہے اس لئے میرا کیس الیکشن دھاندلی یا 4حلقے نہیں ہیں۔ عوام کو استحصال کے شکنجے سے نجات دلا کر دم لونگا۔ وہ گذشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے ملاقات کے دوران انکے مختلف سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب میری زندگی کا مقصد ہے اور اس کیلئے میری جدوجہد 1972 سے جاری ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب عوام کو حقوق دلانے کیلئے ہے۔ ملائیت نے پاکستان کو شدید ترین نقصان پہنچایا ہے اس لئے انقلاب کے بعد کے پاکستان میں انتہا پسندی، شدت پسندی اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہ ہو گی۔ 20 کروڑ عوام کو حقوق دلانے کیلئے انقلاب کی جدوجہد کر رہا ہوں اس لئے یوم انقلاب کی کال کے بعد عوام گھروں سے نکل کھڑے ہوں۔ انقلاب کے بعدنوجوانوں کو کلیدی عہدے دیکر کرپٹ افسروں کو گھر بھیج دیا جائے گا۔ میری امید نوجوان ہیں جنہوں نے ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے۔ ان کو اعتماد دے کرملکی ترقی کیلئے ان کی خدمات لی جائیں گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ’’ ملک انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے‘‘ کا فقرہ بولنے والے سیاسی قائدین ہی اسکے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے ملک کو سنوارنے کی بجائے لوٹا ہے ہم ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرکے دم لیں گے چاہے اسکی کوئی بھی قیمت ادا کرنا پڑے۔ انقلاب قربانی کے بغیر نہیں آتے اور ہم اس کیلئے تیار ہیں۔
تبصرہ