جان دے دوں گا عظیم انقلاب سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

آئینی، عوامی اور جمہوری انقلاب کا آغاز کارکنوں نے شہادتوں سے کر دیا ہے
جمہوریت اور آئین کی بحالی کی جدوجہد میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں مل کر ساتھ چلیں
مرکزی سیکرٹریٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جان دے دوں گا عظیم انقلاب سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ ظالم سن لیں قیامت بھی بھرپا کر دیں تو میرا دل نہ لرزے اور نہ سر جھکے گا۔ آئینی، عوامی اور جمہوری انقلاب کا آغاز کارکنوں نے شہادتوں سے کر دیا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن ظالم حکمرانوں کے ظلم و جبر اور عوامی تحریک کے پر امن کارکنوں کے صبر و تحمل کی انتہا ہے۔ پر تشدد انتقام کی بجائے شہداء کیلئے قرآن خوانی، زخمیوں کی تیمارداری اور ورثاء سے اظہار یکجہتی کر کے پر امن احتجاج کیا۔ جمہوریت اور آئین کی بحالی کی جدوجہد میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں مل کر ساتھ چلیں۔ یہ عوام اور ریاست پاکستان کی تحریک ہے۔ معمولی گستاخی پر وزیر اعظم کو بر طرف کر دیا جاتا ہے اور ریاستی دہشت اور بربریت کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کینیڈا سے ویڈیو لنک کے ذریعے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ظالم حکمرانوں نے ریاستی دہشت گردی کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے پر امن کارکنوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے ہیں۔ جس کی مثال انگریز دور میں گوجرانوالا کے جلیانوالا باغ کے بعد پاکستان کی 65سالہ تاریخ میں نہیں ملتی۔ جس کے نتیجے میں 14 شہادتیں، ایک سو پچیس زخمی اور دو سو کارکن لاپتہ ہو گئے لیکن اس دہشت اور بربریت پر کئی روز گزر جانے کے باوجود ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ جبکہ ظالم حکمرانوں نے مظلوموں کے خلاف ہی FIR درج کرا دی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انکا تحریک کا مقصد جمہوریت اور آئین کی بحالی ہے جس سے ریاست اور عوام پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ہو گی اور عوامی حقوق کی بحالی کیلئے آئین کی ایک سے چالیس شقوں کے نفاذ سے خوشحالی، عدل و انصاف، وسائل اور اختیارات کا نچلی سطح تک لانا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہمارے کارکنوں نے صبر و تحمل کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے اگر چاہتے تو پر تشدد واقعات سے ملک میں افرا تفری اور انتشار پھیلا دیتے لیکن ہم نے پر امن احتجاج کیا اور ثابت کیا کہ ہمارا انتقام انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران عوام کو ورغلا رہے ہیں کہ ہماری جدوجہد آئین اور جمہوریت کے خلاف ایک سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دس نکات کے پہلے تین نکات ذو الفقار علی بھٹو کے روٹی، کپڑا اور مکان کیلئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادارے سیاسی دباؤ کا شکار ہیں اتنی بڑ ی ریاستی دہشت گردی پر FIR درج نہیں کی جا رہی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ حامد میر کے اقدام قتل پر سپریم کورٹ کا تین رکنی اعلیٰ سطحی کمیشن بنایا گیا تھا جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں درجنوں شہید ہو جانے پر ہائی کورٹ کا یک رکنی کمیشن انتہائی مضحکہ خیز ہے جس کو مسترد کرتے ہیں۔

تبصرہ