پاکستان عوامی تحریک جمہوریت کو ڈی ریل نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی چاہتی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

ملک بھر میں 60 سے زائد شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شریک لاکھوں افراد سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کے مطابق قرض خور، ٹیکس چور، کرپٹ اور ظالم حکومت کا خاتمہ واجب ہو چکا ہے۔ اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود ملک بھر میں60 سے زائدشہروں سے لاکھوں افراد احتجاجی مظاہروں میں شریک ہوئے۔ عوام کو آئینی حق دے کر میدان کھلا رکھا ہوتا تو حکمرانوں کو دن میں تارے نظر آ جاتے۔ ظالم حکمرانوں نے عوام کے بنیادی آئینی حقوق غصب کر رکھے اورسارے وسائل و اختیارات پر قابض ہیں۔ عوامی انقلاب کے بعد تمام ڈویثرینز کو صوبہ کا درجہ دے کر 35صوبے بنا ئیں گے، پہلا صوبہ ہزارہ ہو گا۔ 150 ضلعی، چار سو شہری، چار سو دیہاتی، چھ ہزار یونین کونسلز اور وارڈ ایڈمنسٹریشن کے ذریعے دس لاکھ افراد کو حکومت میں شامل کریں گے۔ بے گھروں کو مفت گھر، بے روزگاروں کو روزگار، کم آمدن والوں کو اشیائے خوردونوش اور یوٹیلٹی بلز پر سبسڈی، میٹرک تک مفت تعلیم، بے زمین کاشتکاروں کو سرکاری اراضی اور خواتین کو گھریلو انڈسٹری کیلئے سہولیات، فوری اور مفت انصاف دیا جائے گا۔ کرپٹ سیاستدانوں اور افسر شاہی کے پاکستان کے لوٹے ہوئے اربوں ڈالرز سوئیزر لینڈ سے واپس قومی خزانہ میں لائیں گے۔ ان خیالاے کااظہار انہوں نے کینیڈا سے ویڈیو لنک کے ذریعے ملک بھر میں 60 سے زائد شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شریک لاکھوں افراد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ 65سالوں سے عوام قائد اعظم کے پاکستان کو دیکھنے کیلئے ترس رہے ہیں۔ ظالم، جابر حکمرانوں نے غریبوں کو جمہوریت کے نام پر کئی دفعہ دھوکا دیا ہے۔ لیکن اب ظلم کی تاریک رات جلد ختم ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران عوام کو بنیادی حقوق نہیں دے رہے جس سے لوگ خود سوزی، خود کشی، مردے کھانے، گردے اور عزتیں فروخت کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور پاکستان کے وسائل لوٹ کر ساری دنیا میں اپنی تجوریاں بھر رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے انقلاب کے بعد کے نظام حکومت کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترکی، جنوبی کوریا، جاپان، چائنہ، امریکہ، انڈونیشیا اور ملائشیا کے نظام حکومت کی اپنے ملکی حالات کے مطابق کاپی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل کے خاتمہ اور سہولت کیلئے 35صوبے بنائے جائیں گے۔ جس میں ہزارہ صوبہ پہلے بنے گا۔ 150 ضلعی حکومتیں بنیں گی۔ اس کے علاوہ تحصیل، یونین کونسل اور وارڈ کی سطح پر مقامی حکومتیں بنا کر دس لاکھ افراد کو حکومت میں شامل کریں گے۔ مرکز کے پاس دفاع، خارجہ، ہائر ایجوکیشن، یکساں نصاب تعلیم، قانون اور انرجی کے محکمے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیلئے وسائل کا کوئی مسئلہ نہیں سارا ہوم ورک کر لیا گیا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی زمین کے اندر بے شمار خزانے چھپا رکھے ہیں جن کو استعمال کر کے ایران اور عرب ریاستوں کے برابر پاکستان کو بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سونے کے ذخائر کی مالیت ایک لاکھ ارب روپے، تانبا پچاس ہزار ارب روپے، یورینیم 20ہزار ارب روپے، پلاٹینیم 10ہزار ارب روپے اور تیل 20ہزار ارب روپے کے ذخائر موجود ہیں لیکن بد قسمتی سے کرپٹ حکمران ان قدرتی وسائل کو عوام کی خوشحالی کی بجائے بیرون ممالک کو فروخت کر کے ایک ہزار ارب روپے کمیشن لینے کیلئے سودے بازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے عوام کو مفت اور جلد انصاف کی فراہمی کے حوالے سے کہا کہ نئے بننے والے 35صوبوں میں سپریم کورٹس، ضلعی سطح پر ہائیکورٹس، تحصیلی سطح پر سیشن کورٹس، یونین کونسل کورٹس اور وارڈ کی سطح پر انصاف کمیٹیاں قائم کی جائینگی۔ تمام عدالتوں میں غریبوں کیلئے مفت سرکاری وکیل ہونگے۔ فوجداری مقدمہ کی اطلاع پر فوری مقدمہ درج ہو گا اور تین دن کے اندر چالان مکمل کرنے کے بعد ایک ماہ میں فیصلہ اور 3ماہ میں اپیلیں مکمل سن کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دیوانی مقدموں کے فیصلے 6 ماہ میں کئے جائینگے۔

تبصرہ