چھ ماہ کی نام نہاد جمہوریت نے پاکستانی عوام کو بے روزگاری، مہنگائی اور دہشت گردی میں اضافے کا تحفہ دیا۔ خرم نواز گنڈاپور

عوام خود کو حالات کے جبر کے حوالے کیے رکھنے کی بجائے ظالمانہ نظام کے خلاف سینہ سپر ہو کر سڑکوں کا رخ کریں
ڈاکٹر طاہر القادری کی جماعت انقلاب کا نمازی بننا ہی استحصالی نظام سے نجات کا واحد راستہ ہے
خرم نواز گنڈاپور کی پاکستان عوامی تحریک کے سینٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں گفتگو

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ چھ ماہ کی نام نہاد جمہوریت نے پاکستانی عوام کو بے روزگاری، مہنگائی اور دہشت گردی میں اضافے کا تحفہ دیا ہے۔ عوام کے پاس اب دو راستے ہیں۔ عوام یا تو’’شیردل‘‘ بن کر خود کو حالات کے جبر کے حوالے کئے رکھیں۔ معاشی، اخلاقی، سماجی اور معاشرتی قتل کی مشین میں خود کو بطور ایندھن کے پیش کرتے رہیں اور چند خاندانوں کے گالوں کی سرخیاں قائم رکھنے کیلئے خود کو ہڈیوں کا ڈھانچہ بنا کر جیتے رہیں یا پھر قومی غیرت کے ساتھ موجودہ استحصالی اور ظالمانہ نظا م کے خلاف سینہ سپر ہو کر سڑکوں کا رخ کریں اور یقیناً دوسرا راستہ ہی ان ظالم حکمرانوں سے نجات کا بہترین ذریعہ ہے۔ پاکستان عوامی تحریک وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو کرپشن، غنڈہ گردی، دہشت گردی اورجاگیر دارانہ، سرمایہ دارانہ اور استحصالی نظام کے خلاف میدان عمل میں موجود ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی جماعت انقلاب کا نمازی بننا ہی استحصالی نظام سے نجات کا واحد راستہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں پاکستان عوامی تحریک کے سینٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بشارت جسپال، میاں عبدالقادر، جواد حامد، حافظ غلام فرید اور چودھری افضل گجر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر اصلاحات کے ووٹ کے ذریعے تبدیلی کے علمبردار موجودہ نظام کی نمک کی کان کا حصہ بن چکے ہیں۔ موجودہ نظام کے اپنے تقاضے ہیں وہ ان تقاضوں کی تکمیل میں جُت گئے ہیں۔ جماعت انقلاب کی تیاری میں پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے جملہ فورمز سے وابستہ قائدین و کارکنان پورے ملک میں دن رات لگن کے ساتھ مگن ہیں۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ جماعت انقلاب کا سلام اس وقت پھیرا جائے گا جب لُٹیرے ملک چھوڑ چکے ہونگے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ قوم گھروں میں چُپ بیٹھنے کی بجائے کھرے اور کھوٹے میں تمیز کے شعور کے ساتھ پاکستان عوامی تحریک کی انقلابی جدوجہد کا حصہ بن جائیں اور پاکستان کی دہلیز پر دستک دینے والے سبز انقلاب کیلئے دروازہ کھولنے والوں میں شامل ہو جائیں۔

تبصرہ