مہنگائی، بیروزگاری، دہشت گردی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ جیسے عوامی مسائل کسی کو نظر نہیں آ رہے، خرم نواز گنڈا پور

غربت، دہشت گردی، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی باتیں کرنے والے حکمرانوں کو آج اپنے وعدے یاد نہیں
صاحبان اقتدار عوام کی بے بسی کا تماشہ بے حسی سے دیکھ رہے ہیں
ملک دشمن نظام انتخاب کی وجہ سے ملک میں الٹی گنگا بہہ رہی ہے

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہر پاکستانی حیران و پریشان ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے۔ موجودہ حکمران اس عوام دشمن نظام انتخاب کے تحت جو نعرے لگا کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچے ہیں وہ نعرے تو کہیں گرد کارواں میں گُم ہو گئے ہیں اور حکمران دیگر مسائل میں الجھ کر رہ گئے ہیں۔ مہنگائی، بیروزگاری، غربت، دہشت گردی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی باتیں کرنے والے حکمرانوں کو آج اپنے نعرے اور وعدے یاد نہیں۔ بدقسمتی سے اس ملک دشمن نظام انتخاب کی وجہ سے ملک میں الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔ مہنگائی کا طوفان غریب عوام کو خس و خاشاک کی طرح اپنے ساتھ بہا کر لے جا رہا ہے۔ ظالم حکمرانوں نے قوم کو مہنگائی کی اندھی جھیل میں دھکیل دیا ہے اور صاحبان اقتدار عوام کی بے بسی کا تماشہ بے حسی سے دیکھ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے مرکزی سیکرٹریٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا جبکہ جی ایم ملک، بشارت جسپال، ایم ایچ شاہین، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، چودھری افضل گجر و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کب تک خاموش بیٹھ کر ان حکمرانوں کی طرف دیکھتے رہیں گے۔ ایک دن صبر کا پیمانہ لبریزہو جائے گا اور جس دن صبر کا یہ بند ٹوٹ گیا اس دن قصر شاہی میں بیٹھنے والے وڈیرے، جاگیردار، سرمایہ دار، لٹیرے اور رسہ گیر عوامی سیلاب میں خشک تنکوں کی طرح بہتے نظر آئینگے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک نے انقلاب کی جماعت قائم کرنے کیلئے دو کروڑ ووٹرز کو نہیں بلکہ نمازیوں کو کال دی ہے جو استقامت کے ساتھ اس وقت تک ڈٹے رہیں گے جب تک سیاست کے شیطان بھاگ نہیں جاتے۔ انہوں نے کہا کہ قبل اس کے کہ ایسا وقت آئے ان حکمرانوں کو خود اپنی اداؤں پر غور کر لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نام نہاد جمہوری حکمرانوں کی سوچ بھی نرالی ہے۔ جہاں اپنی انا کا مسئلہ ہو وہاں مصلحت آڑے آ جاتی ہے اور اپنی گردنوں کا سریہ نکال کر سر تسلیم خم کر لیتے ہیں اور جہاں جھکنا ہوتا ہے وہاں اکڑ جاتے ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں اپنی اپنی انا کے مسئلوں کے قیدی ہیں۔ مہنگائی، بیروزگاری، دہشت گردی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ جیسے عوامی مسائل کسی کو نظر نہیں آ رہے۔

تبصرہ