مسائل حل ہونے کی بجائے ان کی شدت میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا
ہے
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر شیخ زاہد فیاض کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں
گفتگو
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ ملک کو اس وقت اندرونی اور بیرونی بہت سی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان میں سے بعض مسائل موجودہ حکومت کو ورثے میں ملے ہیں۔ لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ورثے میں ملنے والے ان مسائل کو چیلنج سمجھتے ہوئے ہوش مندی اور نتیجہ خیز حل کی بجائے ان کی شدت میں نہ صرف خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے بلکہ حال یہ ہے کہ ساری قوم ان مسائل کی لپیٹ میں آچکی ہے۔ بیرونی طاقتوں کی مداخلت اور کڑی شرائط پر امداد قوم کی خود داری اور خود انحصاری پر حملہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بشارت عزیز جسپال، چودھری افضل گجر، جواد حامد، عاقل ملک اور تنویر اعظم سندھو بھی موجود تھے۔ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ دیگر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ غربت، افلاس، بیروزگاری اور بالخصوص دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات، اغواء برائے تاوان اور خواتین و بچوں کی بے حرمتی کے واقعات میں اضافہ وہ مسائل ہیں جنہوں نے عوام میں جان و مال کے عدم تحفظ میں خوفناک حد تک اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ و ہ ان مسائل کا فوری اور مثبت حل تلاش کرے۔
انہوں نے وفاقی او ر صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ ملک میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ ہو یا بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں کا تعین ان تمام مسائل سے نکلنے کے لیے کوئی نتیجہ خیز لائحہ عمل وضع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی وسیع تر مشاورت کے عمل سے معصوم عوام کو بھی یہ جاننے میں آسانی ہو گی کہ ان کے مسائل اور مشکلات کے ازالہ کے لیے حکومت کس حد تک سنجیدہ ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک نے انتخابات سے قبل ہی قوم کو آگاہ کر دیا تھا کہ ان انتخابات کے نتیجے میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئیگی۔ مثبت اور حقیقی تبدیلی کیلئے عوام ڈاکٹر طاہر القادری کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ایک کروڑ نمازیوں کی صف میں شامل ہو جائیں۔
تبصرہ