مقتدر طبقے کے فیصلوں سے حقیقی آزادی کی جھلک دیکھنے کو عوام ترس گئے ہیں۔ حافظ غلام فرید

ڈھٹائی اور کمال اعتماد کے ساتھ اقتدار کو طول دینے کی ہوس کو قومی مفاد کا نام دے دیا جاتا ہے

تحریک منہاج القرآن لاہور کے ناظم حافظ غلام فرید نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ عوام کا نمائندہ ہونے کا دعوی تو کرتی ہے مگر اسے اپنے اختیارات کے دائرہ کار اور کئے گئے فیصلوں کے معیار کو ضرور جانچنا چاہیے کہ کیا وہ واقعی ملک اور قوم کے بہترین مفادمیں ہوتے ہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ مقتدر طبقے کے فیصلوں سے حقیقی آزادی کی جھلک دیکھنے کو عوام ترس گئے ہیں۔ اداروں کی مضبوطی حقیقی جمہوریت کیلئے ناگزیر ہے مگر ملک میں الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔ یہاں چند سیاسی خاندانوں کا پارلیمنٹ پر قبضہ ہے اور ملکی مفاد کے خلاف فیصلہ کرنے میں ملک کے ’’بڑوں‘‘ کے نہ ہاتھ کانپتے ہیں اور نہ بیان دیتے ہوئے ان کے لہجوں میں کوئی شرمندگی ہوتی ہے۔ ڈھٹائی اور کمال اعتماد کے ساتھ اقتدار کو طول دینے کی ہوس کو قومی مفاد کا نام دے دیا جاتا ہے۔ ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے نشتر ٹاؤن میں منہاج القرآن نشتر ٹاؤن کے عہدیداران سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر غلام حسن، سید لیاقت شاہ، منیر قادری، سید ابرار حسین اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ حافظ غلام فرید نے کہا کہ قوم کے نوجوان اور پڑھے لکھے لوگ اگر وقار کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتے ہیں اور بزرگوں کا حاصل کیے ہوئے پیارے وطن کو غیروں کے ہاتھ میں جانے سے بچانا چاہتے ہیں تو نظام انتخاب کے خلاف کھڑے ہو جائیں۔

تبصرہ