تبدیلی چاہنے والوںکو پاکستان عوامی تحریک کی نمازانقلاب کاحصہ بنناہوگا۔ شیخ زاہد فیاض
مک مکاء کی وجہ سے حکمرانوں نے سابقہ حکومت کی بھیانک کرپشن پر چپ سادھ رکھی ہے۔ خرم نواز گنڈاپور
منہاج القرآن کی سب سے بڑی پہچان عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے، اس کا تشخص محض مذہبی نہیں انقلابی ہے۔ احمد نواز انجم
اسلام آباد ( ) ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ عوام کش اقدامات کے ذریعے پاکستان میں جمہوریت کو سر عام مصلوب کیا جا رہا ہے مگرعدالتوں اور الیکشن کمیشن کے ہونٹ سلے ہوئے ہیں۔ تبدیلی کی خواہش رکھنے والے کروڑوں عوام جان چکے ہیں کہ ملک میں رائج استحصالی نظام حکومت کے ہوتے غریب کا مقدر نہیں بدل سکتا اس لئے وہ کشاں کشاں ڈاکٹر طاہر القادری کی امامت میں ہونے والی نماز انقلاب کے دو کروڑ نمازیوں میں شامل ہو رہے ہیں۔ افلاس زدہ معاشرے سے دینی اقدار رخصت ہو جاتی ہیں، جرائم بڑھ جاتے ہیں اور ریاست کے وجود کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔ ہمارا سیاست نہیں ریاست بچائو نعرہ اسی تناظر میں تھا۔ ایسے حالات میں نظام کی درستگی کیلئے بھرپور جدوجہد کرنا باشعور طبقات پر لازم آتا ہے۔
مقتدر طبقات کے عسکری ونگز، بھتہ خوری، کالعدم تنظیموں سے انتخابی الحاق اور دہشت گردوں سے تعلقات ریکارڈ پر ہیں ایسی صورت میں دہشت گردی کے خاتمے کے دعوے قوم کو دھوکہ دینے کے مترادف ہیں۔ مقتدر طبقات کی لوٹ مار کی وجہ سے 19 کروڑ کی آبادی میں سے 5 کرو ڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ صرف دو لاکھ امراء کی تجوریوں میں سارے ملک کے وسائل بند ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری کی نماز انقلاب کی گونج پورے ملک میں سنائی دینے لگی ہے۔ کارکن آرام ترک کر دیں اور ایک ایک دروازے پر پہنچ کر لوگوں کو ظالمانہ نظام کے خلاف عملی جدوجہد کیلئے تیار کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آرٹس کونسل ہال میں پاکستان عوامی تحریک راولپنڈی، اسلام آباد کے مشترکہ ضلعی ورکرز کنونشن کے ہزاروں افراد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہال میں پہنچنے سے پہلے گوجر خان، مندرہ، روات اور فیض آباد چوک میں منہاج القرآن یوتھ لیگ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے سینکڑوں موٹر سائیکل سواروں اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے ان کا بھرپوراستقبال کیا۔ انہیں ایک ریلی کی شکل میں ہال تک لایا گیا۔ نوجوان، جیوے جیوے طاہر جیوے، کون کریگا راہنمائی حسن بھائی حسن بھائی، ہر چوک ڈی چوک، کے نعرے لگاتے رہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی خواتین بھی کثیر تعداد میں کنونشن میں شریک ہوئیں۔
شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ ڈ اکٹر طاہر القادری کا جرم یہ ہے کہ وہ بدعنوان جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے خونی پنجوں سے نکال کر اس ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی، فلاحی اور جمہوری ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ تبدیلی کے دعوے دار سرتھامے بیٹھے ہیں، ہم نے پہلے کہا تھا کہ وہ خود بھی مایوس ہوں گے دوسروں کوبھی مایوس کریں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کی بیداری شعور مہم اپنے عروج پر ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے عوام کو آئین کاشعور دیا ہے جس آئین پر اگرحقیقی معنوں میں عمل کیا جاتا تو آج غریب عوام کو دردر کی ٹھوکریں نہ کھانی پڑتیں، تبدیلی چاہنے والوں کو پاکستان عوامی تحریک کی نماز انقلاب کا حصہ بننا ہوگا۔ ہم بوسیدہ نظام کو زمین بوس کرکے دم لیں گے۔
تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ ابھی حکومت بنے چار ماہ ہوئے ہیں کہ عوام دشمن اقدامات کی وجہ سے ہر شخص ڈاکٹر طاہر القادری کی زبان بول رہا ہے کہ موجودہ نظام حکومت فرسودہ ہے جو ملک کو لے ڈوبے گا۔ مو جود ہ حکمرانوں نے پچھلی حکومت کے دوران بھیانک کرپشن پر خوب اچھل کود کی مگر اب جب قوم نے انھیں پکڑنے کااختیار دیا تو چپ سادھ لی جو دونوں کے درمیان مک مکاء کا واضح ثبوت ہے۔
تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ احمد نواز انجم نے اپنے خطاب میں کہا کہ منہاج القرآن کی سب سے بڑی پہچان عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے، اس کا تشخص محض مذہبی نہیں انقلابی ہے۔ نظام کے خلاف ڈاکٹر طاہر القادری کی جدوجہد نے اسلام اور پاکستان دشمن طبقات کو خوف زدہ کر دیا ہے۔ دو کروڑ افراد کا ہدف وقت سے پہلے حاصل کر کے دم لیں گے۔
کنونشن سے تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے مقامی قائدین اے کے گوندل، سعید راجہ، ملک افضل، علامہ حیدر علوی، غضنفر کھوکھر، ابرار رضا ایڈوکیٹ، اشتیاق میر ایڈوکیٹ، غضنفر شاہ، ڈاکٹر واجد، چوہدری جاوید، منصور قاسم، کامران متین، غلام علی خان اور سہیل عباسی کے علاوہ ہزاروں کارکنان بھی شریک تھے۔ کنونشن کے آخر میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بیداری شعور مہم کے دوران نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کارکنان میں شیلڈز تقسیم کیں۔
تبصرہ