پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر میں ARY نیوز کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے حکومت بلوچستان کے آمرانہ رویے کے خلاف مظاہرے کئے۔ آزادی صحافت سلب کرنے کے حکومت بلوچستان کے اقدام کے خلاف اسلام آباد سمیت تمام بڑے شہروںکے پریس کلبز کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان اور عوام الناس نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کر کے الیکٹرونک میڈیا کے بانی ARY کے خلاف درج کئے جانیوالے مذموم مقدمے کے خلاف آواز اٹھائی۔ اسلام آباد پریس کلب کے باہر مظاہرے میں شریک افراد نے حکومت بلوچستان کے غیر جمہوری، غیر آئینی اور غیر اخلاقی مقدمے کو خارج کرنے کے حوالے سے پرزور مطالبہ کیا۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی نائب صدرڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے کہاہے کہ اے آر وائی نیوز پر مقدمہ ریاستی دہشت گردی اور آزادی صحافت پر ضرب کاری ہے، حکومت اپنی ناکامیوںکو نہیںچھپانے کے لئے ایسے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، آزادی صحافت پر بلوچستان حکومت کا وار غیر جمہوری، غیر آئینی اور غیر اخلاقی اورآزادی اظہار پر تالہ لگانے کی حکومتی کوشش ہے جوناقابل قبول ہے۔ ان خیالات کا اظہار اس موقع پر صدر PAT اسلام آباد این اے 48 فاروق بٹ، صدر TMQ ابرار رضا ایڈووکیٹ، صدر PAT این اے 49 اشتیاق میر ایڈووکیٹ، ایم ایس ایم کے مرکزی رہنما قاسم مرزا، سعید خان نیازی، جنرل سیکرٹری غضنفر کھوکھر میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی خان، منہاج القرآن ویمن لیگ کی ناظمہ نصرت امین نے بھی مظاہرے سے خطاب کیا۔ اس موقع پرعوامی تحریک و منہاج القرآن ویمن لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے سینکڑوں کارکنان نے شرکت کی۔
مقررین نے مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ARY کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ARY کے خلاف دہشت گردی کا جھوٹا اور بے بنیاد مقدمے کے خاتمے تک عوامی تحریک پورے میں احتجاج جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اے آر وائی کا کردار جذبہ حب الوطنی بیدار کرنے میں صف اول کا ہے، حکومت انتقامی کارروائی سے باز رہے۔ بلوچستان حکومت کا ARY پر مقدمہ ریاستی جبر ہے جسے صحافی اور عوام کبھی قبول نہیں کریں گے۔ آئے روز بے گناہ انسانوں کے قتل عام کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے موجودہ حکومت کی جانب سے سچائی دکھانے والے چینل پر مقدمہ حکومت کی ناکامی اور بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
تبصرہ