دلوں کے تخت پر نفس کی حکمرانی ہو گئی ہے اسی لئے ایسے منفی اعمال سرزد ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ انفرادی اور اجتماعی طور پر خود احتسابی کا عمل ترک کر دیا گیا ہے۔ دوسروں کو نقائص بیان کرنا ہمارا قومی مزاج بن چکا ہے جس کے باعث برداشت تحمل، باہمی احترام اور یگانگت کے رویے معاشرے سے رخت سفر باندھ رہے ہیں۔ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کا عمل ہے کہ بڑھتا ہی جا رہا ہے منفی رویوں پر ندامت بھی ختم ہوتی جا رہی ہے۔ دلوں کے تخت پر نفس کی حکمرانی ہو گئی ہے اسی لئے ایسے منفی اعمال سرزد ہو رہے ہیں جنہوں نے معاشرے کے سکون کو غارت کر دیا ہے۔ منہاج القرآن کی نظامت دعوت کے سکالرز معاشرے میں پائی جانیوالی مادیت کے خلاف دروس قرآن کے سلسلہ کو جاری رکھ کر اپنا تعمیری کردار ادا کر رہے ہیں۔ وہ گذشتہ روز تحریک منہاج القرآن کی نظامت دعوت کے سکالرز کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن دینی اور احیائی تحریک ہے اس لئے نظامت دعوت کے سکالرز پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ معاشرے کے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں پائے جانے والے جزوی و کلی بگاڑ کی درستگی کیلئے اپنا کردار ادا کریں اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ کردار اور تقویٰ کا پیکر بنیں۔ ریسرچ کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے دینی و دنیاوی علوم میں مہارت حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ علم نافع کا حصول تب ہی ممکن ہے جب مادیت کے حملے سے خود کو محفوظ کرنے کیلئے ریاضت و مجاہدہ کا خوگر بنا جائے، باطنی دنیا میں انقلاب لائے بغیر معاشرے میں مثبت تبدیلی کے عمل کا کامیاب ہونا نا ممکن ہے۔
تبصرہ