شیطان کے پیروکار افراد معاشرے میں افراتفری، انتشار، افتراق اور بے حیائی کو فروغ دیتے ہیں
اللہ ہر کام کو دیکھ رہا ہے۔ اگر یہ عقید ہ پختہ ہو جائے تو انسان ظلم و بربریت کے کام ترک کر دے۔ حقیقی مسلمان امن، محبت اور احساس انسانیت کا پیکر ہو تا ہے۔ شیطان کے پیروکار افراد معاشرے میں افراتفری، انتشار، افتراق اور بے حیائی کو فروغ دیتے ہیں۔ رحمان کے بندے معاشرے میں امن و محبت کے چراغ روشن کر دیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار معروف مذہبی سکالر علامہ محمد لطیف مدنی نے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ درس عرفان القرآن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ میر آصف اکبر، ظہیر احمد نقشبندی اور علامہ عثمان سیالوی بھی موجود تھے۔
علامہ لطیف مدنی نے کہا کہ جس بندے کی خلوت پاکیزہ ہو جائے تو جلوت میں اللہ اسے برکتوں سے نواز دیتا ہے۔ اللہ تعالی کا دوست اصل میں وہی ہوتا ہے جو اپنی جلوت اور خلوت کو پاکیزہ کر لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی عبادت کا نوران کے چہروں پر چمکتا ہے اور اللہ تعالی انہیں ایک نورانی قوت عطا کرتا ہے۔ یہی نورانی قوت مرنے کے بعد قبر میں روشنی پھیلا دیتی ہے۔ جس سے جنت کی ٹھنڈی ہوائیں نصیب ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا سے چھپ کر گناہ کر سکتے ہیں مگر اللہ تعالی سے نہیں چھپ سکتے، کیونکہ وہ ظاہر و باطن سے آشنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آخرت کو بھول جانے والا انسان گھاٹے میں ہے مگر جو آخرت کو یاد کرتا ہے اور اپنے اعمال کو درست کر لیتا ہے اللہ تعالی اس کے اقوال اور احوال میں اپنی رحمت شامل کردیتا ہے۔
علامہ محمد لطیف مدنی نے کہا کہ اللہ تعالی کا حکم ہے کہ میری مخلوق سے محبت کرو میں تم سے محبت کرونگا، تم میری مخلوق پر رحم کرو میں تم پر رحم کرونگا، تم میری مخلوق کی مدد کرو میں میں تمہاری مددکرونگا، تم میرے بندوں کا خیال رکھو میں تمہارا خیال رکھونگا، تم دکھی انسانیت کے دکھ دور کرو میں تمہارے دکھ دور کرنگا۔ انہوں نے کہا کہ معاشر ے میں برائیاں، شیطان کے کارنامے ہیں جوان میں شامل ہوتا ہے وہ صراطِ مستقیم سے بھٹک جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذہنی، قلبی اور جسمانی بیماریاں بڑھ رہی ہیں کیونکہ ہم نے دین اسلام کو ترک کیا ہوا ہے۔ حسن نیت، حسن عبادت اور حسن عمل کے نور سے آج بھی ہم زندہ و تابندہ قوم بن سکتے ہیں اگرغیروں کی غلامی کو ترک کر کے اللہ اور رسول اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غلامی میں زندگی بسر کرنے کا پختہ عزم کر لیں۔
تبصرہ