جلیل القدر صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مزار پر حملہ
دراصل مسلمانوں کی اجتماعیت پر حملہ ہے
مسلمانوں کی آپس کی لڑائیاں بطور امت مسلمانوں کو کمزور کر رہی ہیں
دمشق(شام) میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے مزار کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو بڑا المیہ قرار دیا ہے۔ جلیل القدر صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مزار پر حملہ دراصل مسلمانوں کی اجتماعیت پر حملہ ہے۔ یہ واقعہ مسلم امہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ ان کی باہمی لڑائی میں صحابہ کرام کے مزارات بھی محفوظ نہیں رہے۔ مسلمانوں کی آپس کی لڑائیاں بطور امت مسلمانوں کو کمزور کر رہی ہیں۔ اللہ کی تلوار کا لقب پانے والے عظیم صحابی کے مزار کی شہادت مسلمانوں کے مابین اتفاق و اتحاد کے رویوں کی نفی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ امت مسلمہ فرقوں میں بٹنے کی بجائے مشترکات پر اکٹھی ہو کر سیاسی اور معاشی قوت بنے۔ صحابہ کرام کی زندگی محبت و الفت، اتحاد و یگانگت اور یکجہتی کے عظیم موتیوں سے مزین تھی، آج مسلمانوں کے ایک ملک میں صحابہ کے مزارات کا محفوظ نہ ہونا انسانی تاریخ کے بڑے المیوں میں سے ایک ہے۔ اسلامی فتوحات میں کلیدی کردار ادا کرنے والے جری صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے مزار کی شہادت جیسے واقعات سے بطور امت مسلمانوں کا تشخص نہ صرف بری طرح مجروح ہو رہا ہے بلکہ مسلمانوں کی اجتماعیت پر بھی کاری ضرب لگ رہی ہے۔
تبصرہ