رمضان المبارک کے دوسرے عشرہ کے آغازپر منہاج القرآن سرگودھا کے زیراہتمام دروس قرآن کی پہلی نشست 21 جولائی 2013ء کو جامع مسجد پیر سید حامد علی شاہ میں منعقد ہوئی۔ جہاںصاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی نے خصوصی خطاب کیا۔ نماز فجر کے بعد لوگوں کی بہت بڑی تعداد مسجد میں جمع تھی۔ صاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی نے’’ خطبہ حجتہ الوداع‘‘ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انبیاء کرام کی بعثت کے مقاصد میں ایک مقصد انسا نیت کی فلاح و بہبوداورمعاشی عدل و انصاف کی فراہمی تھا۔ اس مقصد کے لیے اللہ رب العزت نے کم و بیش سوا لاکھ انبیاء بھیجے۔ جن میں سے کچھ کا ذکر قرآن پاک میں آیا ہے۔ اور ان کے حالات زندگی بیان کئے گئے ہیں۔
ہر نبی کے حالات زندگی کا اگر بغور مطالعہ کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ ہر نبی اپنے اپنے وقت میں اس وقت کے ظالم جابر حاکم کے خلاف کلمہ حق بلند کرتا رہا۔ جس سے اس دور کی مظلوم عوام کو ظالم جابر فاسق حکمران سے نجات ملی۔
انہوں نے کہا جب تک باطل نظام کو ختم نہیں کیا جائیگا۔ اس وقت تک لوگوں کو اپنے حقوق کا ملنا مشکل امر ہے۔ انہوں نے خطبہ حجۃ الوداع کے حوالے سے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پچھلے تمام باطل نظاموں کو ختم کرتے ہوئے نیا اسلامی اور مصطفوی نظام دیا۔ آج خطبہ حجۃ الوداع کی روشنی میں ایک ایسے نظام کی ضرورت ہے، جس میں ریاست کی فلاح وبہبود کے تمام مقاصد مہیا ہوں۔ دوسری جانب آج پاکستان میں فرسودہ اور کرپٹ نظام رائج ہے، جس میں عوام کو ریلیف ملنا نا ممکن بن گیا ہے۔ اس ظالمانہ نظام کی وجہ سے لوگوں کے مسائل میں اضافہ ہو تاجا رہاہے اور وہ بے بسی سے موت کو گلے لگا تے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس فرسودہ اور کرپٹ نظام کے خلاف تحریک منہاج القرآن بیداری شعورکی مہم عام کر رہی ہے۔ تا کہ اپنے حقوق ظالم اور جابر حکمرانوں سے عوام اپنے حقوق چھین سکیں۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے اندر شعور بیدار کریں اور یہ کام کسی ایک تحریک یا تنظیم کا نہیں بلکہ ہر فرد کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ تب معاشرے میں حقیقی تبدیلی ممکن ہے۔
درس قرآن کے اختتام پر ملکی ترقی و سلامتی کے لیے دعائیں کی گئیں۔
تبصرہ