حضرت خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا حسن سیرت اور بلند کردار کی وجہ
سے مکہ مکرمہ میں ’’طاہرہ‘‘ کے پاکیزہ لقب سے مشہور تھیں۔ نصرت امین
سیدنا خدیجۃ الکبریٰ کے یوم وصال کے موقع پر ’’ام بتول ۔۔۔حضرت خدیجۃ الکبری رضی اللہ
عنہا کانفرنس‘‘ سے خطاب
منہاج القرآن ویمن لیگ اسلام آباد کی صدر راضیہ نوید اور ناظمہ نصرت امین نے کہا ہے کہ ام المو منین حضرت خدیجتہ الکبری نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سب سے پہلے ایمان لانے والی اور دین اسلام کی تصدیق کرنے والی تھیں۔ آپ کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پہلی زوجہ ہونے کی سعادت بھی حاصل ہے۔ آپ رضی اللہ عنہا خاندان قریش کی ممتاز اور باوقار خاتون تھیں۔ حضرت خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا حسن سیرت، اعلیٰ اخلاق، بلند کردار اور شرافت و مرتبہ کی وجہ سے مکہ مکرمہ اور اردگرد کے علاقے میں ’’طاہرہ‘‘ کے پاکیزہ لقب سے مشہور تھیں۔ غریب پروری اور سخاوت حضرت سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی امتیازی خصوصیات تھیں۔
وہ گزشتہ روز منہاج مدینہ ہال میں سیدنا خدیجۃ الکبریٰ کے یوم وصال موقع پر ’’ام بتول ۔۔۔حضرت خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا کانفرنس‘‘ سے خطاب کر رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ سیدہ خدیجۃ الکبری کو دین اسلام اور بارگاہ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بڑی فضیلت حاصل ہے۔ ایسی عظیم فضیلت کہ سیدہ فاطمۃ الزہراہ خاتون جنت جیسی ہستی ان ہی کے بطن سے پیدا ہوئیں۔ حضرت خدیجہ جب تک حیات رہیں آپکی موجودگی میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی خاتون سے نکاح نہیں کیا۔
نوشابہ ضیاء نے کہا کہ کفار کی اذیتوں سے جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رنج پہنچتا تو وہ رنج ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبر یٰ کو دیکھتے ہی جاتا رہتا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوش ہو جایا کرتے۔ سیدہ خدیجہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے والہانہ محبت کی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیلئے راحت و آرام کے تمام اسباب مہیا کئے۔ خوشحالی کے تمام تر پہلو آ پ پر نچھاور کئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پسند حضرت سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی پسند تھی۔ اللہ کریم نے حضرت سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا پر انکی زندگی میں حضرت جبرائیل علیہ السلام کے ہاتھ سلام بھیجا اور جنت میں ایک خوب صورت محل کی بشارت دی۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر و بیشتر سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کا تذکرہ کیا کرتے۔ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے مقام اور عزت افزائی کی اس سے بڑی دلیل کیا ہو گی کہ آ پ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ رضی اللہ عنہا کی زندگی میں کسی اور خاتون سے شادی نہیں فرمائی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یہ الفاظ سیدہ خدیجہ کے لازوال اور بے مثال قربانیوں کی دلیل ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، اللہ کی قسم خدیجہ مجھ پر اس وقت ایمان لائیں جب لوگوں نے مجھے جھٹلایا۔ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے مجھے اس وقت جگہ دی جب لوگوں نے مجھے اپنے پاس رکھنے سے انکار کر دیا اور خدیجہ رضی اللہ عنہا سے اللہ نے مجھے اولاد عطا کی۔
تبصرہ