زندگیوں کو آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیغام رحمت سے آراستہ کریں تاکہ امت مسلمہ کی کھوئی ہوئی عظمت لوٹ آئے۔ علامہ رانا محمد ادریس

اسلامی ریاستوں کے حکمرانوں کوچاہیے کہ وہ سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے لئے آئیڈیل قرار دیں
مثبت رویے عام ہونگے تو دائمی امن و سلامتی حاصل ہو جائے گی
آج امت مسلمہ اور پوری انسانیت کو محبت، احترام اور برداشت کے کلچر کی ضرورت ہے
علامہ رانا محمد ادریس کا دروس عرفان القرآن کے سلسلے میں سمن آباد ٹائون لاہور میں ’’انسانی عظمت کا راز‘‘ کے عنوان سے خطاب

قیام امن کیلئے اس وقت دنیا میں سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بڑھ کر اور کوئی دستور نہیں لہذا آج کے دور پر فتن میں پوری دنیا اور بالخصوص 56 اسلامی ریاستوں کے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے لئے آئیڈیل قرار دیں۔ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ظاہری حیات میں انکی صحبت میں بیٹھنے والا غیر مسلم بھی رحمت سے محروم نہیں رہا تھا۔ آج آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے تعلق محبت کی مضبوطی اور ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر زندگی کے ہر شعبے کیلئے رحمت و برکت حاصل کرنا ہو گی تاکہ پوری دنیا امن و سلامتی کا گہوارہ بن سکے۔

ان خیالات کا اظہار معروف مذہبی سکالر اور تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس نے رمضان المبارک میں دروس عرفان القرآن کے سلسلے میں سمن آباد ٹاؤن لاہور میں ’’انسانی عظمت کا راز‘‘ کے عنوان سے ہونے والے درس قرآن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بعد نماز فجر منعقد ہونے والے درس قرآن میں ہزاروں مرد و خواتین شریک تھے۔

انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت کے فیض کے باعث کائنات کا وجود قائم ہے۔ تحریک منہاج القرآن آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت حاصل کرنے کا شعور بیدار کر رہی ہے۔ آج امت مسلمہ اور پوری انسانیت کو محبت، رحمت اور احترام کی ضرورت ہے۔ یہ مثبت رویے عام ہونگے تو دائمی امن و سلامتی حاصل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات میں فنا ہو جاتا ہے وہ پیکر رحمت بن جاتا ہے اور اس کے گرد دن رات لوگوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے اپنی زندگیوں کو آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیغام رحمت سے آراستہ کریں تاکہ امت مسلمہ کی کھوئی ہوئی عظمت لوٹ آئے اور پوری دنیا امن کا گہوارہ بن جائے۔اسی میں عظمت انسانی کا راز مضمر ہے۔

درس قرآن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ آج امت مغرب کی پیروی کر کے بے سکونی کی زندگی بسر کر رہی ہے۔ مسجدیں محاذ جنگ بنا دی گئی ہیں، دین کا وقار لٹ گیا ہے اور مغرب کی اندھی تقلید شروع ہوگئی ہے۔ ایسا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق غلامی کے ٹوٹنے اور کمزور ہونے کے سبب ہے۔ مسلمان جن کی پیروی کر رہے ہیں ان کے انسانی حقوق کے فلسفے میں مسلمان انسان ہی نہیں ہیں۔ آج امن قائم کرنے کے نام پر بدترین دہشت گردی ہو رہی ہے۔ تحریک منہاج القرآن امت کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے تعلق مضبوط کرنے کیلئے متوجہ کر رہی ہے تاکہ مسلمانوں کی زندگیوں کا سکون اور خوشیاں لوٹ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ معلم انسانیت آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے تعلق قائم کرنے کا بہترین ذریعہ ان پر درودوسلام بھیجنا ہے۔ درود شریف کی اثر انگیزی یہ ہے کہ یہ فتنہ و فساد کا خاتمہ کر کے امن و سلامتی عطا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق، معاملات اور حسن سلوک کو اپنے لئے مشعل راہ بنائیں تو امت کی عظمت رفتہ بحال ہو گی۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوری انسانیت کیلئے رحمت ہیں انکے دیئے ہوئے اصولوں پر عمل کر کے ہی انسانیت امان حاصل کر سکتی ہے۔ دروس عرفان القرآن کا یہ سلسلہ ملک بھر میں 300سے زائد مقامات پر پورے رمضان المبارک میں جاری رہے گا۔

تبصرہ