مغربی جمہوریت کے قوانین انسانی خواہشات کی بنیاد پر جبکہ اسلامی
ریاست کے قانون آفاقی و الہامی ہوتے ہیں
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ماننے والے جمہوریت کی نفی نہیں کر سکتے
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا میٹرو پول یونیورسٹی کوپن ہیگن میں ‘‘جدید جمہوریت کا
اسلامی نظریہ’’ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب
اسلامی اور مغربی جمہوریت میں فرق اتنا ہے کہ مغربی معاشرہ انسانی خواہشات کی بنیاد پر قانون سازی کرتا ہے جبکہ اسلامی ریاست کے سارے قانون عقل سلیم کے مطابق اور آفاقی و الہامی ہوتے ہیں۔ اہل مغرب بار بار کے تجربات کے بعد جس آفاقی اصول پر متفق ہوئے ہیں اسلام نے چودہ سو سال پہلے انہی آفاقی اور الہامی اصولوں پر اپنے نظریات اور اصولوں کی بنیاد رکھی اور اپنی ریاست میں تمام شہریوں کے حقوق اور شخصی آزادی کی ضمانت فراہم کی، جبکہ مغربی معاشرہ میں گزشتہ صدی تک اسکا تصور بھی موجود نہ تھا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چودہ سو سال پہلے فرما دیا تھا کہ دو ایک سے بہتر ہیں، تین دو سے بہتر ہیں اور چار تین سے بہتر ہیں۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ماننے والے جمہوریت کی نفی نہیں کر سکتے البتہ صدارتی اور پارلیمانی نظام حکومت ہر علاقے اور قوم کے عقل و فہم اور ضروریات کے مطابق اختیار کیا جا سکتا ہے۔ جمہوری طرز استدلال اور حکمرانی کی اس سے بہتر مثال اور کیا ہو سکتی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے خلفاء سے فرماتے ہیں کہ اے ابوبکر و عمر! اگر میری ذاتی رائے کے مقابل تم دونوں کا نقطہ نظر ہو تو میں اس رائے اور فیصلے کا احترام کروں گا اور اسی پر عمل کروں گا۔
مرکزی نظامت میڈیا کو موصولہ اطلاعات کے مطابق ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے میٹرو پول یونیورسٹی کوپن ہیگن (ڈنمارک) میں منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیر اہتمام ‘‘جدید جمہوریت کا اسلامی نظریہ’’ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر منہاج یورپین کونسل کے نائب امیر عبد الستار سراج، منہاج القرآن ناروے کے نو مسلم ترجمان ابوبکر، ارجنٹائن سے عبد المالک، اسد نصیر اور منہاج القرآن ڈنمارک کے سینکڑوں نمائندے بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ ہم ہر سطح پر دھونس، دھاندلی کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اسلام دین امن ہے اور دہشت گرد مسلمان تو کجا انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں۔ انسان کا عمل اور کردار اس کے نظریے اور عقیدے کی مطابقت میں نہ ہو تو خالی اسلام کا دعوی کوئی معنی نہیں رکھتا۔ اسلام صبر، امن، برداشت خلوص اور معاملہ فہمی کا درس دیتا ہے وہ ہم مسلمانوں کے کردار سے نظر آنا چاہیے۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل دنیا بھر میں مسلمانوں کو اس عظیم اسلامی سانچے میں ڈھالنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے جس کا نعرہ لگانے والے تو بے شمار ہیں مگر اس پر عمل کر کے مسلم اور غیر مسلم سب کیلئے امن و آشتی کا پیامبر بننے والے دنیا میں خال خال نظر آتے ہیں۔
تبصرہ