دہشت گرد وطن عزیز میں بدامنی اور عدم تحفظ کا شدید احساس پیدا
کر کے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں۔ غضنفر کھوکھر
دہشت گردی کا عفریت ملک کو کھا گیا لیکن یہ مسئلہ کبھی پارلیمنٹ میں ڈسکس نہیں ہوا
بلوچستان کے عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے حکمران فوری طورپر قومی پالیسی
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی اور عوامی تحریک اسلام آباد کے جنرل سیکرٹری غضنفر کھوکھر نے اپنے مشترکہ مذمتی بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ کے علاقے ہزارہ کالونی اور پشاور میں ہونیوالا خودکش دھماکے ملک و قوم کی سلامتی کے خلاف گہری سازش ہے، دھماکے سے بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں کا تسلسل پاکستان کو غیر مستحکم کرنے، مذہبی اور سیاسی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ ملک میں لسانی، علاقائی اور سیاسی بنیادوں پر فسادات کو ہوا دینے کی گھناؤنی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی کی ہر سطح پر مذمت کرتا ہے اور انسانیت کو امن، برداشت، رواداری، احترام اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔
انہوں نے بم دھماکے کے نتیجے میں ہونیوالے انسانی جانوں کے ضیاع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد انسانیت کے قاتل ہیں اور وطن عزیز کے امن کو سبوتاژ کر نے اور عدم تحفظ کا شدید احساس پیدا کر کے اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں۔ انہوں نے دھماکے میں شہید ہونیوالوں کی المناک شہادت پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مٹھی بھر دہشت گرد اسلام اور پاکستان کو بدنام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مجرموں کو گرفتار کرنے کیلئے انتہائی سنجیدہ اور موثر اقدامات اٹھائے تا کہ عوام میں عدم تحفظ کے شدید احساس کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ مفادات کی قیدی بنی رہی اور کوئی پالیسی نہ بنائی گئی تو خدانخواستہ ملک صومالیہ، ایتھوپیا اور افغانستان بن جائے گا۔ دہشت گردی کا مسئلہ کبھی پارلیمنٹ میں ڈسکس نہیں ہوا، چاہئے تو یہ تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک قومی پالیسی بنائی جائے۔ دہشت گردی کا عفریت ملک کو کھا گیا۔ مزارات، مارکیٹیں، سرکاری ادارے، سکول اور اب تو ہسپتال تک بھی دہشت گردی سے محفوظ نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اس دن سے ڈریں اور وہ دن دور نہیں جب قوم گھروں سے باہر نکل آئے اور پھر کچھ نہیں بچے گا۔ انہوں نے بم دھماکے میں شہید ہونیوالوں کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
تبصرہ