دہشت گرد وطن عزیز کے امن کو سبوتاژ اور عدم تحفظ کا شدید احساس
پیدا کر کے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں
دہشت گردی کا عفریت ملک کو کھا گیا لیکن یہ مسئلہ کبھی پارلیمنٹ میں ڈسکس نہیں ہوا
پاکستان عوامی تحریک کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ کوئٹہ ویمن یونیورسٹی اور بولان میڈیکل کمپلیکس میں ہونیوالے بم دھماکے اور فائرنگ ملک و قوم کی سلامتی کے خلاف گہری سازش ہیں۔ کوئٹہ بم دھماکوں جیسے واقعات کا تسلسل پاکستان کو غیر مستحکم کرنے، مذہبی اور سیاسی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ ملک میں لسانی، علاقائی اور سیاسی بنیادوں پر فسادات کو ہوا دینے کی گھناؤنی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی کی ہر سطح پر مذمت کرتا ہے اور انسانیت کو امن، برداشت، رواداری، احترام اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے بم دھماکے کے نتیجے میں ہونیوالے انسانی جانوں کے ضیاع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد انسانیت کے قاتل ہیں اور وطن عزیز کے امن کو سبوتاژ کر نے اور عدم تحفظ کا شدید احساس پیدا کر کے اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کوئٹہ بم دھماکوں میں شہید ہونیوالے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ویمن یونیورسٹی کی معصوم طالبات، بولان میڈیکل کمپلیکس میں پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے والی نرسوں اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی المناک شہادت پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مٹھی بھر دہشت گرد اسلام اور پاکستان کو بدنام کر رہے ہیں۔ یہ ہرگز ہرگز مسلمان نہیں ہو سکتے کیونکہ اسلام تو ہے ہی دین امن و سلامتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مجرموں کو گرفتار کرنے کیلئے انتہائی سنجیدہ اور مؤثر اقدامات اٹھائے تا کہ عوام میں عدم تحفظ کے شدید احساس کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ مفادات کی قیدی بن کر سوئی رہی تو خدانخواستہ ملک صومالیہ، ایتھوپیا اور افغانستان بن جائے گا۔ دہشت گردی کا مسئلہ کبھی پارلیمنٹ میں ڈسکس نہیں ہوا۔ دہشت گردی کا عفریت ملک کو کھا گیا۔ مزارات، مارکیٹیں، سرکاری ادارے، سکول اور اب تو ہسپتال تک بھی دہشت گردی سے محفوظ نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اس دن سے ڈریں اور وہ دن دور نہیں جب قوم گھروں سے باہر نکل آئے اور پھر کچھ نہیں بچے گا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے بم دھماکے میں شہید ہونیوالوں کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
تبصرہ