اشیائے خورد و نوش 20 سے 40 فیصد مہنگی ہو چکیں، تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا عوام کے ساتھ بڑا ظلم ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری

تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بجٹ کو نظر انداز کرنا بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے
قرضوں پر انحصار ختم کرنے کیلئے بھی کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا
بجٹ 14-2013 پر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا رد عمل

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ چاہیے تو یہ تھا کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ کر کے انہیں ریلیف دیا جاتا مگر حکومت نے سرے سے تنخواہ میں اضافہ نہ کر کے اور تنخواہوں پر ٹیکس بڑھا کر غریب اور متوسط طبقے کو ہوشرباء مہنگائی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ اشیائے خورد و نوش 20 سے 40 فیصد مہنگی ہو گئیں ہیں، ان حالات میں تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا عوام کے ساتھ بڑا ظلم ہے۔

انہوں نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے پر بوجھ بڑھا کر اشرافیہ کیلئے لگثرری گاڑیوں پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بجٹ کو نظر انداز کرنا بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے۔ حج اخراجات میں اضافہ کر کے مذہبی فریضہ کی ادائیگی کو مشکل بنا دیا گیا جبکہ پڑوسی ملک میں حکومت مسلمانوں کو اس حوالے سے سہولیات دیتی ہے۔ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی بجائے اس کی شرح بڑھا دی گئی ہے۔ GST میں اضافہ عام آدمی کیلئے مزید مشکلات پیدا کرے گا۔ بیروزگاری کے خاتمے کیلئے کوئی مربوط پلان نہیں دیا گیا۔ بجٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا۔ ٹیکس، بجلی اور گیس چوری روکنے کیلئے کوئی پلان بجٹ میں شامل نہیں۔ قرضوں پر انحصار ختم کر نے کیلئے بھی کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا۔

تبصرہ