کارکنان ایک کروڑ ممبر بنائیں، حقیقی تبدیلی کا دروازہ اسی سے کھلے گا، ڈاکٹر رحیق عباسی

اسمبلیوں میں اکثریت ان سیاسی خاندانوں کی ہے جو پچھلی پانچ دہائیوں سے ملک کے اقتدار پر قابض ہیں
پاکستان کیلئے اصل امتحان افغانستان سے فوجوں کے انخلاء کے بعد شروع ہو گا
لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے لانگ ٹرم پلاننگ ہونا چاہیے
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کی پاکستان عوامی تحریک کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں صدارتی گفتگو

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ کارکنان ایک کروڑ ممبر بنانے کیلئے دن رات ایک کر دیں۔ پاکستان میں حقیقی تبدیلی کا دروازہ اسی عمل سے کھلے گا۔ فرسودہ، استحصالی اور کرپٹ نظام انتخاب کے تحت بننے والی اسمبلیوں میں غالب اکثریت ان ہی سیاسی خاندانوں کی ہے جو پچھلی پانچ دہائیوں سے ملک کے اقتدار پر قابض ہیں۔ کرپٹ نظام انتخاب اور تبدیلی کا کوئی جوڑ نہیں۔ تبدیلی کیلئے موجودہ نظام انتخاب سے بغاوت کرنا ہو گی۔ دھن، دھونس، دھاندلی کے ستونوں پر کھڑے نظام کے تحت الیکشن کی رسم کو ہر گز ہر گز جمہوریت نہیں کہا جا سکتا۔ حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ حقیقی اپوزیشن کا کہیں وجود دکھائی نہیں دیتا۔ اس نظام انتخاب کی برکات ہیں کہ ہر جماعت مقتدر ہے۔ ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات لگانے والے اقتدار میں اپنا حصہ پا کر پر سکون ہو چکے ہیں۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں صدارتی گفتگو کر رہے تھے۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ مرکزاور صوبوں میں سب کچھ فرینڈلی چلے گا۔ عوام کے حقوق کیلئے دبائو بڑھانے کیلئے اپوزیشن صرف نام کو رہے گی۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ 2014ء میں نیٹو فورسز کے انخلاء کیلئے پاکستان میں طالبان دوست حکومتوں کا قیام By Design ہوا ہے۔ پاکستان کیلئے اصل امتحان افغانستان سے فوجوں کے انخلاء کے بعد شروع ہو گا۔ پاکستانی معیشت کی بحالی اور دہشت گردی مرکزاور صوبائی حکومتوں کیلئے بڑا چیلنج رہے گا۔ لوڈشیڈنگ پر جزوی طور پر اس لئے قابو پا لیا جائے گا کہ بیرونی’’دوست‘‘ اس سلسلے میں تعاون کریں گے۔ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے لانگ ٹرم پلاننگ ہونا چاہیے تا کہ عوام اس عذاب سے نجات حاصل کر سکیں۔

تبصرہ