نئی حکومت بجلی بحران کے حل کے ساتھ اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کرے۔ ڈاکٹر ایس ایم ضمیر

عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے حکومت بلدیاتی انتخابات کافوری اعلان کرے
عوامی تحریک سندہ کے صدر ڈاکٹر ایس ایم ضمیر کی اسلام آباداور خیبرپختون خواہ کے دورے سے واپسی پر کارکنان سے گفتگو

پاکستان عوامی تحریک سندہ کے صدر ڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے کہا ہے کہ نو منتخب حکومت ملکی مسائل حل کرے۔ بجلی کے بحران پر فوری قابو پانے کے ساتھ ساتھ اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد، خیبرپختون خواہ اور کشمیر کے تنظیمی دورے سے واپسی پر عوامی تحریک اسلام آباد کے عہدیداران و کارکنان سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے عوامی تحریک خیبرپختونخواہ کے صدر خالد درانی، جنرل سیکرٹری راجہ وقار، جموں کشمیر عوامی تحریک کے رہنما پرویز قریشی سے بھی ملاقاتیں کیں اور ورکرز سے ملاقاتیں خطابات بھی کئے۔

ڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ملک سے فرسودہ نظام کاخاتمہ چاہتی ہے جس کے لئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں جدوجہد جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کو مذید مضبوط بنایا جائے گا اور سیاسی کارکنان کی مشاروت کے ساتھ آئندہ کی پالیسی مرتب کی جائے گی۔ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں مگر جمہوریت کے نام پر عوام کے ساتھ جو کچھ کئی دھائیوں سے ہو رہا ہے اس کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اس موقع پرعمرریاض عباسی، غلام مصطفی نورانی، فاروق بٹ، ملک افضل، غضنفر کھوکھر، مصطفی حسین خان، غلام علی خان، اشتیاق میر ایڈووکیٹ، انصار ملک، راجہ منیر اعجاز، شاہد شنواری، ملک طاہر جاوید، مقصود عباسی اور دیگر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے لئے ملک میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا جائے۔ عوامی فلاح کے منصوبے بلدیاتی اداروں کے ذریعے کرائے جائیں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کا کام صرف قانون سازی ہے۔ ممبران اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کی بجائے بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں اور ترقیاری فنڈز بلدیاتی اداروں کو دیے جائیں تاکہ عوام کے بنیادی مسائل حل ہوسکیں۔ موجودہ انتخابی نظام بدلے بغیر آئین کی برتری اور اداروں کی مضبوطی کا خواب دیکھنا عبث ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی انتخابی نظام بدلے بغیر ممکن نہیں ہے۔ محب وطن قوتیں نظام کی تبدیلی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں۔

تبصرہ