انتخابی نظام بدلے بغیر کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئے گی۔ خرم نواز گنڈا پور

موجودہ انتخابی نظام کو بدلے بغیر آئین کی برتری اور اداروں کی مضبوطی کا خواب دیکھنا عبث ہو گا
''جمہوریت اور پاکستان'' کے موضوع پر ہونیوالے سیمینار سے مقررین کا خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں مگر جمہوریت کے نام پر عوام کے ساتھ جو کچھ کئی دھائیوں سے ہو رہا ہے اس کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کرپٹ انتخابی نظام بدلے بغیر کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئے گی۔ عوام دوبارہ تبھی قوم بنیں گے جب ان کا سیاسی شعور بیدار ہو جائے گا۔ ہم قوم بن گئے تو قائد اعظم کے پاکستان کی تکمیل اسی دن ہو جائے گی۔

وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک لاہور کے زیر اہتمام ''جمہوریت اور پاکستان" کے موضوع پر ہونیوالے سیمینار سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں خطاب کر رہے تھے۔ جبکہ اس موقع پر چودھری افضل گجر، حافظ غلام فرید، میاں افتخار، شہزاد احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آئین کی بالا دستی کیلئے اداروں کا مضبوط ومستحکم ہونا اور اپنے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا بہت ضروری ہے۔ حقیقی جمہوریت میں شخصیات کی بجائے ادارے مضبوط ہوتے ہیں مگر بد قسمتی ہے کہ ہمارے ہاں اداروں کو مستحکم کرنے پر توجہ نہیں دی گئی جس کا نتیجہ ہے کہ جمہوریت کے نام پر سیاسی شخصیات کی حکمرانی ہے اور اداروں کے مابین تصادم کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ انتخابی نظام کے تحت ہونیوالے الیکشن نے ایسی پارلیمنٹ تشکیل دی ہے جس میں چند سیاسی خاندان اور وننگ ہارسز ہی شامل ہیں۔ اداروں کے استحکام اور آئین کی بالادستی صرف بیانات تک ہی محدود ہے۔ موجودہ انتخابی نظام بدلے بغیر آئین کی برتری اور اداروں کی مضبوطی کا خواب دیکھنا عبث ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی انتخابی نظام بدلے بغیر ممکن نہیں ہے۔ محب وطن قوتیں نظام کی تبدیلی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں۔

سیمینار سے ساجد بھٹی، جواد حامد، لطیف سندھو، چودھری افضل گجر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ