انتخابات میں دھاندلی، بدیانتی اور خیانت کی انتہا کر کے شفافیت کے منہ پر طمانچہ مارا گیا
جب تک ماضی میں کی گئی کرپشن میں ملوث عناصر کا احتساب نہ ہو گا عوام کو ریلیف نہیں مل سکتا
کرپٹ نظام انتخاب کی ’’برکت‘‘ سے پرانے لوگ ہی دوبارہ اسمبلیوں میں براجمان ہو گئے ہیں۔ کروڑوں روپے لگا کر اسمبلیوں میں پہنچنے والے کرپٹ عناصر سے تبدیلی کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے انتخابات سے پہلے ہی کرپٹ نظام انتخابات اور غیر آئینی الیکشن کمیشن کی حیثیت عوام کے سامنے واضح کر دی تھی۔ جس الیکشن کمیشن کی تعیناتی ہی غیر قانونی اور غیر آئینی تھی وہ شفاف انتخابات کیسے کرا سکتا تھا۔ انتخابات میں دھاندلی، بدیانتی اور خیانت کی انتہا کر کے شفافیت کے منہ پر طمانچہ مارا گیا۔ الیکشن کمیشن کی طرح الیکشن ٹربیونلز بھی غیر آئینی اور غیر قانونی ہیں جن سے انصاف کی توقع عبث ہے۔ ان خیالات کا اظہارپاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے فیصل آباد سے آئے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بشارت عزیز جسپال، تنویر اعظم سندھو، چودھری افضل گجر اور حافظ غلام فرید بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کسی جماعت سے پہلے جھگڑا تھا نہ اب ہے ہماری لڑائی کرپٹ نظام انتخاب سے ہے جو ہر الیکشن میں انہی لوگوں کو دوبارہ اسمبلی میں لا بٹھاتا ہے جنہوں نے عوام کے حقوق پر ڈاکے ڈالے اور رشوت اور کرپشن کے ریکارڈ قائم کر رکھے ہیں۔ جب تک ماضی میں کی گئی کرپشن میں ملوث عناصر کا احتساب نہ ہو گا عوام کو ریلیف نہیں مل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جن مقتدر طبقات نے پچھلے 65 سالوں سے عوام کے حقوق غصب کر رکھے تھے وہ کرپٹ نظام انتخاب کے سہارے سے اقتدار پر قبضہ پکا کئے ہوئے ہیں اور ایک بار پھر دھوکہ دہی، خیانت پر مبنی الیکشن کے ذریعے اسمبلیوں میں آ دھمکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام پاکستان عوامی تحریک کے موقف پر اعتماد کرتے ہوئے کرپٹ نظام انتخاب پر عدم اعتماد کر دیں تو کوئی وجہ نہیں کہ فرسودہ نظام انتخاب کے ذریعے عوام کو لوٹنے والے نام نہاد سیاستدانوں سے جان نہ چھوٹ سکے۔
تبصرہ