الیکشن کمیشن کے بعد الیکشن ٹریبونلز کے غیر قانونی ہونے کی ڈاکٹر
طاہرالقادری کی نشاندہی درست ثابت ہوئی۔
الیکشن کمیشن نے 14 ٹریبونلز تحلیل کر کے نئے بنا دئے۔
الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کردی جاتی تو آج ہر جماعت دھاندلی کا رونا نہ رو رہی ہوتی:
عمر ریاض عباسی
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹر ی اطلاعات عمر ریاض عباسی نے الیکشن ٹریبونلز کی تحلیل اور نئے ٹریبونلز بنانے پر اپنے ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے غیر آئینی اور بے اختیار ہونے کی نشاندہی ڈاکٹر طاہرالقادری نے پہلے ہی کردی تھی، لیکن اس وقت ڈاکٹر طاہرالقادری کی بات کو رد کیاگیا حتی کی سپریم کورٹ نے بھی ڈاکٹر طاہرالقادری کے کیس کوسنے بغیر ان کی دہری شہریت کو زیر بحث رکھا اور درخواست خارج کردی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج ہر سیاسی جماعت اور ہر امیدواردھاندلی کے الزامات لگا رہا ہے جس کی بنیادی وجہ الیکشن کمیشن کا غیر آئینی، غیرقانونی اور بے اختیار ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے الیکشن ٹریبونلز کے غیر آئینی اور غیرقانونی ہونے کی نشاندہی پر پہلے الیکشن کمیشن نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے اعتراضات کومسترد کیا اور پھر کاروائی کرتے ہوئے 14 الیکشن ٹریبونلز تحلیل کر کے نئے الیکشن ٹریبونلز بنا دئے جو کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے سچا ہونے کی واضح دلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیاکی تاریخ کے ایسے الیکشن کبھی نہیں ہوئی کہ جن کے نتیجے میں ہارنے والی ہارنے والی جماعتوں کے ساتھ ساتھ جیتنے والی جماعتیں بھی دھاندلی کے الزامات لگا رہی ہیں۔
تبصرہ