11 مئی کا الیکشن مختلف سیاسی جماعتوں کے گھوڑوں کے مابین ہو ا، عوام کا کردار تماشائیوں سے زیادہ نہیں تھا۔ رحیق احمد عباسی

انتخابات کی رسم کی ادائیگی ہو چکی اب عوام کے حقوق سے کھیلنے کا عمل پھر شروع ہو جائے گا
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کا ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ 11 مئی کا الیکشن مختلف سیاسی جماعتوں کے گھوڑوں کے مابین ہو ا اور اس ریس میں عوام کا کردار تماشائیوں سے زیادہ نہیں تھا۔ پارٹیوں نے گھوڑوں کاچناؤ کیا اور اس مرحلے کے بعد 11مئی کے الیکشن کی رسم ادا کی گئی۔ اب اگلے مر حلے میں پارٹیاں پھر عوام کے حقوق سے کھیلنے کا عمل پھر شروع کر دیں گیں۔ پاکستان عوامی تحریک الیکشن پراسس کے غیر شفاف ہونے کے باعث اس پورے نظام انتخاب کو مسترد کر چکی ہے اور پولنگ ڈے کو پورے ملک میں پرامن دھرنے دے کر سیاسی عمل کے خلاف جمہوری انداز میں احتجاج کیا۔ کر وڑوں ووٹرز جو انتخابی عمل پر عدم اعتماد کرتے ہوئے پولنگ ڈے کو گھروں سے نہیں نکلے انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے تبدیلی نظام ایجنڈے سے اتفاق کیا۔ پورے ملک میں کروڑوں لوگوں نے انتخابی نظام کے خلاف دھرنوں میں شرکت کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں گفتگو کرتے ہوے کیا۔ اس موقع پر خرم نواز گنڈا پور، جواد حامد، ساجد بھٹی، جی ایم ملک، فیاض وڑایچ اور بشارت جسپال بھی موجوہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ اقتدار کی تبدیلی کا بہترین ذریعہ انتخابات ہیں اور حقیقی جمہوریت کا تسلسل ہی قوم کی پہلی ترجیح ہو نا چاہیے مگر اس وقت ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے، یہ الیکشن کی رسم ضرور ہے جمہوریت نہیں۔ الیکشن جمہوریت کا جزو ہوتے ہیں اس عمل کو کل نہیں کہا جا سکتا۔ انتخابی عمل کا شفاف ہونا اور الیکشن کمیشن کا بااختیار، غیر جانبدار اور جاندار ہونا ہی عوام کو جمہوریت کے ثمرات دے سکتا ہے مگر بد قسمتی کہ ایسا نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد پارلیمنٹ میں مقتدر بننے والی پارٹی کی پہلی اور آخری ترجیح اقتدار بچانے پر مرکوز رہے گی اور عوام اور انکے حقوق کے درمیان خلیج اور گہری ہوتی جائے گی۔ کرپشن اور لوٹ مار پاکستان کی معیشت پر وہ ضرب کاری لگائے گی کہ خدنخواستہ ملک کا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے ۔ موجودہ غیر آئینی ا لیکشن سے ملک کمزور سے ناکام ریاست بن سکتا ہے اور آنے والی نسلوںکا مستقبل غیر محفوظ ہو سکتا ہے۔

تبصرہ